وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی مشروط پیشکش پر مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے تاہم الیکشن کی تاریخ سے متعلق ان کی شرط کو غیر منظقی قرار دیا ہے۔ رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر عمران خان ساتھ بیٹھیں گے تو کوئی نہ کوئی حل نکل آئے گا لیکن اگر ہم نے الیکشن کی تاریخ پہلے تاریخ دے دی تو پھر مذاکرات کیسے ہوں گے۔
وزیرداخلہ نے تحریک انصاف چیئرمین پر ظنز کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل عمران خان کہا کرتے تھے کہ ان کے ساتھ بیٹھنے سے بہتر ہے کہ میں مرجاؤں۔ انھوں نے کہا اللہ عمران خان کو زندگی دے تو مل بیٹھ کر مذاکرات ہو سکتے ہیں۔
یہ اچھی بات ہے کہ آج عمران خان کے رویے میں تبدیلی آئی ہے۔ پی ڈی ایم تو ہمیشہ سے ہی مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔ جمعہ کے روز لاہور میں پارٹی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے مل بیٹھے، انتخابات کی تاریخ دے، ورنہ اسمبلیاں توڑ دیں گے۔
عمران خان نے کہا اگر پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کر دی گئیں تو پھر 66 فیصد پاکستان میں انتخابات ہو رہے ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے اپنی پارٹی کو بتایا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالٰہی نے مجھے یقین دہانی کرائی ہے کہ آپ جب بھی کہیں گے اسمبلی تحلیل کر دی جائے گی۔