لندن (اُمت نیوز)لندن میں ایم کیو ایم پراپرٹیزکیس میں مصطفیٰ عزیز آبادی اور قاسم رضا نے عدالت میں گواہی دی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وکیل نے ایم کیو ایم لندن کے دونوں رہنماؤں سےکمپیوٹرز اور ریکارڈنگ سسٹم کے بارے میں سوالات کیے۔
وکیل نے پوچھا کہ کیا مقدمےکی سماعت سے قبل جان بوجھ کر اہم شواہدکو ضائع کیا گیا؟ اس پر مصطفیٰ عزیز آبادی نے کہا کہ آئین 21 اکتوبر 2015 کو منظور کر لیا گیا تھا جو کہ پارٹی کا واحد آئین ہے، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے منی لانڈرنگ کیس میں پولیس تمام سامان اٹھا کر لےگئی تھی، پولیس کی طرف سے سامان واپس کیے جانے کے بعد اسے ری سائیکل کیا گیا، سامان پرانا ہو جانے کے سبب قاسم رضا اور سفیان یوسف نے ری سائیکل کا فیصلہ کیا، پولیس نےبتایا کہ ان کے پاس بانی متحدہ اور حسین حقانی کی گفتگو کا ٹرانسکرپٹ ہے۔
قاسم رضا اور مصطفیٰ عزیز آبادی نے کہا کہ ریکارڈنگ سسٹم کو جان بوجھ کر ضائع نہیں کیا۔
2015مصطفیٰ عزیز آبادی نے کہا کہ آئین کی منظوری کے وقت ہونے والی ٹیلی فون گفتگو کا میں گواہ ہوں۔
مقدمے کی ایک ہفتے سماعت کے دوران وکلا کی جرح مکمل نہ ہوسکی، اگلی سماعت جنوری یا فروری میں ہوگی۔
Tags latest news latest urdu news