جامعات کے بی پی ایس اساتذہ کے مسائل حل کرنے پر حکومت آمادہ

لاہور ( نواز طاہر/ نمائندہ امت) پی ڈی ایم کی حکومت نے یونیورسٹیز کے بی پی ایس ٹیچرز کے مسائل درست تسلیم کرتے ہوئے انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کردی ہے ، آل پاکستان یونیورسٹیز بی پی ایس ٹیچرز یونین کے وفد نے اپنی احتجاجی تحریک کے دوران پی ڈی ایم کی قیادت سے بھی رابطہ کیا تھا اور احتجاج کے اگلے مرحلے کا بھی اعلان کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر احمد اور ایسوسی ایشن کے وفد میں مذاکرات ہوئے جن میں وزیرتعلیم نے اساتذہ کے مسائل اور مطالبات کو جائز تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یہ مسئلہ جلد حل کرنا چاہتی ہے ذرائع کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چئرمین نے بھی اساتذہ کے مسئلے کو جائز قراردیا تھا اور اس سے وزیرتعلیم کو بھی آگاہ کیا تھا۔ آل پاکستان یونیورسٹیز بی پی ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن( آپبوٹا) کے صدر ڈاکٹر سمیع الرحمان نے’ امت ‘ کو بتایا کہ وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ یونیورسٹیوں کی سڑکوں پر احتجاج اور بندش سے قبل یونیورسٹیوں کے بی پی ایس اساتذہ کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے، ہم اس معاملے پر کافی پریشان ہیں،قائمہ کمیٹیوں کے مسلسل اجلاسوں میں بھی اس مسئلے کے حل کیلئے غورکیا جارہا ہے۔

انہوں نے فوری طور پر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کو مئی سے پہلے پہلے سفارشات کو حتمی شکل دینے کی ہدات بھی کی ۔ ملاقات کے دوران وفد نے بتایا کہ چیئرمین ایچ ای سی نے زبانی بات کی ہے مگر عملی اقدامات نہیں کررہے تو وزیر تعلیم نے گلے کے حل کی یقین دہانی کرائی ۔ وزیر تعلیم سے ملاقات کے بعد ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکٹر سمیع الرحمان خان نے بتایا کہ دو عشرے قبل جب مشرف دور میں ایچ ای سی وجود میں آیا تب سے یہ مسئلہ حل نہیں ہورہا تھا اور اب بھی ایچ ای سی زیادہ سنجیدہ دکھائی نہیں دیتا تاہم وفاقی وزیر تعلیم کی یقین دہانی سے بڑی حد تک معاملات طے ہونے کی امید پیدا ہوگئی ہے ۔