امریکا(اُمت نیوز)امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ امریکا کو افغانستان کے ایک بار پھر دہشتگردوں کی پناہ گاہ بننے کا خدشہ ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ محسوس ہوتا ہے طالبان وعدوں کو پورا کرنے کے قابل نہیں۔
نیڈ پرائس نے واضح کیا کہ بین الاقوامی دہشت گرد افغانستان میں دوبارہ منظم ہوئے تو کارروائی کریں گے، دیکھنا ہے کہ دہشت گرد افغانستان کو پاکستان پر حملوں کے لیے کہیں لانچ پیڈ کے طور پر استعمال نہ کریں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ خطے میں شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے پُرعزم ہیں، خطرات سے نمٹنے کے لیےجو ہوا کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کو انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام سے گرانٹ امداد ملتی ہے، یہ پروگرام پیشہ ورانہ فوجی تعلیم، آپریشنل اور تکنیکی کورسز فراہم کرتا ہے، یہ تعاون خطرات سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی صلاحیتوں کو بہتر بناتا ہے۔
نیڈ پرائس کاکہنا تھا کہ یہ پروگرام دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے کے لیے جاری ہے، یہ پروگرام دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون کو مستحکم کرتا ہے۔
اس موقع پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس سے ڈاکٹر اسد مجید کے خارجہ سیکریٹری بننے پر امریکا کا ردعمل بھی پوچھا گیا کہ ڈاکٹر اسد مجید کی ڈونلڈ لو سے ملاقات کے بعد عمران خان کی امریکا مخالف مہم شروع ہوئی تھی۔
ترجمان نیڈ پرائس نے جواب دیا کہ ہم نے مسلسل ان جھوٹی اور ڈرپوک افواہوں کی تردید کی ہے، ہم صرف پاکستانی عوام اور پاکستان کے آئینی نظام کے مفاد میں ہیں، ہم پاکستان میں کسی ایک امیدوار یا کسی ایک شخصیت کو دوسرے پر ترجیح نہیں دیتے،ہم جس چیز کے حق میں ہیں وہ پاکستان کا آئینی نظام ہے۔