سینئیر صحافی ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے لیے آئی ایس آئی، آئی بی، ایف آئی اے اور پولیس نمائندوں پر مشتمل نئی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا ہے کہ ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے اسپیشل جے آئی ٹی آئی قائم کر دی گئی ہے اور وفاقی حکومت نے نئی خصوصی جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفیکیشن سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا ہے۔
نئی اسپیشل جے آئی ٹی میں اسلام آباد پولیس اور آئی ایس آئی کے نمائندوں کے علاوہ آئی بی اور ایف آئی اے کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس 5 رکنی تحقیقاتی کمیٹی میں ڈی آئی جی ساجد کیانی، آئی بی کے وقار الدین سید، ایف آئی اے کے اویس احمد ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر مرتضی افضال، ایم آئی جبکہ محمد اسلم آئی ایس آئی کے شامل ہیں۔ انھوں کے کہا کہ تمام افسران گریڈ بیس کے ہیں۔
سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ ارشد شریف کی والدہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے گذشتہ روز رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے ناسازی طبعیت کےسبب بیان ریکارڈ نہیں کروایا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزارت خارجہ نے اپنی رپورٹ میں اچھی تجاویز دی ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو ملزمان کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔