کراچی (اسٹاف رپورٹر)گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ کتابیں شہر کے نوجوانوں کو مجرم نہیں بننے دیں گی ہرفرد اپنی پسندیدہ کتابیں پڑھنے کی عادت ڈالے تاکہ نسلوں کی تربیت اچھی ہو۔ کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنانے میں مدد کریں۔ اس کتب میلے کے ذریعہ لوگوں کے باہمی روابط گہرے ہوئے اگر یہ پلیٹ فارم نہ ہوتا تو ایک دوسرے سے ملاقات کا موقع بھی نہیں ملتا۔ نمائش میں لوگوں کا بڑا جو ش و خروش دیکھ رہا ہوں۔ کتاب سے محبت انقلابی تبدیلی لاتی ہے۔ اگر اسی جو ش و جذبہ سے کتب میلہ لگا رہا تو وہ وقت دور نہیں جب یہ شہر دوبارہ روشنیوں کا شہر بن جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری 5روزہ عالمی کتب میلے کے تیسرے دن دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن، سابق چیئرمین ضلعی میونسپل کارپوریشن ضلع وسطی ریحان ہاشمی، پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد،کراچی انٹر نیشنل بک فیئر کے کنوینئر وقار متین،ڈپٹی کنوینئرناصر حسین،ندیم مظہر،ایم اقبال غازیانی،اقبال صالح محمد،ندیم اختر،کامران نورانی اورسلیم عبد الحسین بھی موجود تھے۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ اسی جگہ پر ایک ماہ قبل اسلحہ کی نمائش آئیڈیاز منعقد ہوئی اگر آئیڈیاز سے پہلے کتابوں کی نمائش منعقد ہوتی تو آئیڈیاز نمائش کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ کتب میلے میں بڑی تعداد میں چھوٹے بڑے نوجوانوں، اساتذہ کرام و ادبی شخصیات میں اتنی بڑی تعداد میں شرکت نے مجھے حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔ اس نمائش میں دنیا بھر کے پبلشرز موجود ہیں اور اُن کی کتابوں میں شہری دلچسپی لے رہے ہیں انہوں نے پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسو سی ایشن کے تمام عہدیداراوں کو خراج تحسین پیش کیا کہ اتنے شاندار انداز میں بک فیئر کا اہتمام کیا۔ قبل ازیں گورنر سندھ گورنر سندھ اور ایڈمنسٹریٹرکراچی نے ایک گھنٹہ تک کتب میلے کا دورہ کیا۔ شہریوں کے ساتھ گھول مل گئے۔ شہریوں کے ساتھ تصاویر اور سیلفی بنوائی۔