اسلام آباد: تاجکستان کے صدر امام علی رحمان دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے، اسلام آباد انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر وفاقی وزیرتجارت سید نوید قمر نے پرتپاک استقبال کیا۔
اس موقع پر انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی اور روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے گلدستے پیش کئے، انہیں اس دورے کی دعوت وزیراعظم محمد شہبازشریف نے دی تھی۔
تاجک صدر دورے کے دوران مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کریں گے، ان کے دورے میں کئی دو طرفہ معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط ہونے کی توقع ہے، پاکستان اور تاجکستان دیرینہ تاریخی، ثقافتی اور مذہبی رشتوں کے ذریعے جڑے ہوئے برادر ممالک ہیں۔
تعلقات باہمی احترام اور غیر معمولی ہم آہنگی پرمبنی ہیں۔ مختلف علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر دونوں ممالک کا نکتہ نظر یکساں ہے، تاجکستان وسطی ایشیا میں پاکستان کا سب سے قریبی پڑوسی ہے جسے صرف تنگ واخان راہداری سے الگ کیا گیا ہے۔
قربت تاجکستان کو وسطی ایشیا میں پاکستان کا ایک اہم شراکت دار بناتی ہے، توقع ہے کہ تاجک صدر کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے اور بڑھتی ہوئی جیو اکنامک پارٹنرشپ کو مزید تقویت ملے گی۔