اسلام آباد:سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے خواجہ حارث سے استفسار کیاکہ سپیکر کو 4 دن میں استعفے منظور کرنے کا حکم دیں تو کیا پی ٹی آئی تیار ہے؟۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی ،چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے استفسارکیا پی ٹی آئی ارکان کیا آج بھی قومی اسمبلی کے رکن ہیں یا نہیں ؟وکیل عمران خان نے کہاکہ پی ٹی آئی کے تمام ارکان اسمبلی استعفے دے چکے ہیں ، کچھ نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے، پی ٹی آئی کامیاب ہوئی ، خواجہ حارث نے کہاکہ سیاسی حکمت عملی کے تحت اسپیکر استعفے منظور نہیں کر رہے۔
عدالت نے کہاکہ کسی حلقے کو غیرنمائندہ اور اسمبلی کو خالی نہیں چھوڑا جا سکتا،عوام کو نمائندگی سے محروم کرنا پارلیمانی جمہوریت کے منافی ہے ،ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی ارکان کو سپیکر کے سامنے پیش ہونے کا کہاتھا۔
وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ جن ارکان کے استعفے منظور ہوئے وہ کونسا اسپیکر کے سامنے پیش ہوئے تھے؟اسپیکر ایک دن سو کر اٹھے اور چند استعفے منظور کرلیے۔
عدالت نے کہاکہ پی ٹی آئی والے تنخواہ بھی لے رہے ہیں اور اسمبلی بھی نہیں جاتے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ اسپیکر ایک ساتھ تمام استعفے منظور کیوں نہیں کرتے؟جس رکن کو مسئلہ ہوگا اسپیکر کے فیصلے پر اعتراض کردے گا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ اسپیکر کو 4 دن میں استعفے منظور کرنے کا حکم دیں تو کیا پی ٹی آئی تیار ہے؟خواجہ حارث نے کہاکہ عدالت ایسا حکم جاری کرتی ہے تو اس کیلیے مکمل تیار ہیں،خواجہ حارث نے کہا پی ٹی آئی انتخابات کرانے کا ہی مطالبہ کر رہی ہے،جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کا حق ہے اسمبلی سے استعفے دے یا نہ دے۔