بھارت (اُمت نیوز)بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں گردہ بیچ کر 2 کروڑ کمانے کی خواہشمند لڑکی سائبر کرائم کا شکار ہو کر اپنی رقم سے ہاتھ دھو بیٹھی۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ اس کی ملاقات سوشل میڈیا پر پروین راج نامی خاتون سے ہوئی جس نے گردہ پیچنے میں مدد اور 3 کروڑ روپے دینے کے لیے پالیسی اور ٹیکس کی مد میں اس سے 16 لاکھ مانگے تھے۔
پولیس کو شکایت درج کرواتے ہوئے متاثرہ لڑکی کا مزید بتانا تھا کہ سائبر کرائم کے گروہ سے تعلق رکھنے والی خاتون نے یقین دہانی کروائی تھی کہ اسے 50 فیصد پیشگی ادائیگی جبکہ 50 فیصد رقم آپریشن کے بعد دی جائے گی۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق نرسنگ اسکول کی طالبہ نے رواں ہفتے، پیر کے روز گنٹور پولیس سے مدد کے لیے رابطہ کیا تھا۔
گنٹور، حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی ایک نرسنگ طالبہ کا بتانا تھا کہ اُس نے اپنے والد کے اکاؤنٹ سے دو لاکھ روپے لے کر استعمال کیے تھے، وہ یہ رقم والد کے بینک میں واپس جمع کروانا چاہتی تھی، اسی لیے اُس نے اپنا گردہ بیچنے کا ارادہ کیا۔
اس دوران اُس کی ضرورت کا فائدہ اٹھایا گیا اور 3 کروڑ کا لالچ دے کر اُس سے مزید 16 لاکھ ہتھیا لیے گئے، یہ پیسے اُس نے سائبر کرائم گروہ کو ٹیکس اور پالیسی کی مد میں آن لائن منتقل کیے تھے۔
بعد ازاں رقم کی واپسی کے مطالبے پر سائبر کرائم گروہ نے اسے دہلی بلایا، دہلی پہنچنے پر معلوم ہوا کہ یہ سب ایک فرضی فرم کے طور پر کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب متاثرہ لڑکی کے والد کا پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہنا تھا کہ اس کا ایک اے ٹی ایم کارڈ بیٹی کے پاس تھا، بیٹی کی جانب سے جب نومبر میں 16 لاکھ روپے کی نقد رقم نکلوائے جانے کا پتہ چلا تو اِس نے اپنی بیٹی کو گھر واپس آنے کو کہا جبکہ بیٹی گھر آنے کے بجائے حیدرآباد، ہاسٹل سے بھاگ گئی تھی۔
پولیس کی جانب بیٹی کو ٹریس کیے جانے پر اُس کی حیدرآباد میں موجودگی کا پتہ چلا تھا۔