مشرقی افریقہ(اُمت نیوز)عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ تیغرائی میں اریٹیریا کی فوج نے ان کے چچا کو قتل کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مشرقی افریقہ کے ملک اریٹیریا کے وزیر اطلاعات سے ان الزامات کے سلسلے میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جواب نہیں دیا۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈہانوم ایتھوپیا کے سابق وزیر ہیں جن کا تعلق تیغرائی سے ہے۔
جینیوا میں جاری کورونا وائرس سے متعلقہ پریس بریفنگ کے اختتامی لمحات میں ٹیڈروس نے کہا کہ وہ اس بریفنگ کو منسوخ کرنا چاہتے تھے کیونکہ چچا کے قتل کی خبر سن کر انہیں صدمہ تھا۔
ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ایچ او نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امن معاہدہ برقرار رہے اور یہ جنونیت ختم ہو لیکن یہ میرے لیے بہت مشکل لمحہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 50 دیگر افراد بھی اسی واقعے میں مارے گئے جس میں ان کے چچا کا قتل ہوا۔
ایتھوپیا کی حکومت اور تیغرائی کی علاقائی فورسز نے نومبر میں فائربندی معاہدہ کیا تھا لیکن مختلف مسلح گروہوں اور فوجی دھڑوں نے معاہدے کی توثیق نہیں کی تھی۔
ڈی جی عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ ان کے چھوٹے چچا کو اریٹیریا کے فوجی اہلکاروں نے تیغرائی کے گاؤں میں ہلاک کر دیا۔
انہوں نے گاؤں کا نام بتانے سے انکار کیا اور کہا کہ اس طرح پورے گاؤں کے خلاف کارروائی شروع ہوجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے برس تیغرائی کے ایک چرچ کے دھماکے میں ان کا کزن بھی مارا گیا تھا۔
ایتھوپیا کی حکومت ٹیڈروس کے دوسری بار عالمی ادارے کا سربراہ بننے کی مخالف ہے۔
ایتھوپیائی حکومت کا موقف ہے کہ وہ باغیوں کے لیے اسلحہ اور سفارتی حمایت حاصل کرتے ہیں۔