لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ پہلے جنرل مشرف اور اب جنرل باجوہ نے ان کو این آر او دیا۔ جنرل باجوہ فیصلہ کرتے تھے کہ کس کو کب چھوڑنا اور کب بند کرنا ہے.
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لوگ مایوس ہو چکے ہیں اور قانون کی حکمرانی ہی ملک کو دلدل سے نکال سکتی ہے۔ کسان، تاجر سمیت ہر طبقہ پریشان ہے اس لیے ملک میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف مقدمات ہمارے دور میں نہیں بنے تھے لیکن انہوں نے سب سے پہلے اپنے کرپشن کے مقدمات ختم کیے جبکہ 8 ماہ میں ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے۔
عمران خان نے کہا کہ ایک سازش کے تحت رجیم چینج کی گئی۔ پہلے سازش کے تحت ان کو مسلط کیا گیا اور نیب والے کہتے تھے ان کے کیسز میچور ہیں لیکن پیچھے سے اجازت نہیں۔ پیچھے سے جنرل باوجوہ اجازت نہیں دے رہے تھے کیونکہ مقدمات کا فیصلہ جنرل باجوہ کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ فیصلہ کرتے تھے کہ کس کو کب چھوڑنا اور کب بند کرنا ہے۔ ملک میں قانون نہیں طاقت کی حکمرانی ہے اور بڑے کریمنل باہر بیٹھ کر فیصلے کر رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ قانون کی حکمرانی معاشرے کی کامیابی ہوتی ہے اور میں نے 26 سال قانون کی حکمرانی کی جدوجہد کی۔ پہلے جنرل مشرف اور اب جنرل باجوہ نے ان لوگوں کو این آر او دیا۔ میں ہمیشہ یہی کہتا رہا کہ ان کو این آر او نہیں دوں گا اور جب تک میں زندہ ہوں ان کا مقابلہ کروں گا۔