گومل یونیورسٹی کے وی سی کو چوتھی بار جبری رخصت پہ بھیج دیا گیا پشاور: خیرپختونخواحکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان کی گومل یونیورسٹی کے وی سی ڈاکٹر افتخار کو چوتھی بار جبری 90 دن کی رخصت پہ بھیج کر ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا۔
وزیراعلی محمود خان کی ہدایت پہ سیکریٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر افتخار کو بغیر کسی قانونی جواز کے چوتھی بار 90 دن کی جبری رخصت پہ بھیج کر اعلی تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت کا بدترین ریکارڈ قائم کر دیا حالانکہ یہ معاملہ عدالتوں میں زیر سماعت ہونے کی وجہ سے سب جیوڈیس تھا لیکن صوبائی حکومت نے سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کی انا کی تسکین کی خاطر ایک اعلی تعلیمی ادارے کی اکیڈیمک اور تعلیمی امور کو نقصان پہنچانا ضروری سمجھا۔
وی سی ڈاکٹر افتخار کا قصور یہ ہے کہ اس نے سابق وفاقی وزیر کے کہنے پہ بھرتیاں سے انکار اور یونیورسٹی کی تقسیم کی راہ روکی تھی، چنانچہ صوبائی حکومت نے گومل یونیورسٹی کی تقسیم کے غیرقانونی عمل میں شریک نہ ہونے کی پاداش میں ایک باصول اور دیانتدار وائس چانسلر کو ان کی 4 سالہ مدت ملازمت میں سے پورا ایک سال کام نہیں کرنے دیا۔
یہ اعلی تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت کی بدترین مثال ہے۔ امین گنڈا پور نے اپنی سیاسی ضرورتوں کے تحت، اس بدقسمت شہر کے 2 اعلیٰ تعلیمی اداروں کا مستقبل تاریک بنا دیا۔