ڈیرہ اسماعیل خان : بنوں میں دہشت گردوں نے انسداد دہشتگری کے ایک مرکز پر قبضہ کرتے ہوئے سرکاری حکام سے مذاکرات کے اہلکار کو یرغمال بنالیا ہے۔
بنوں پولیس کے ترجمان محمد نصیب نےغیرملکی رساں ادارے کو بتایا کہ کہ ‘ یہ واضح نہیں کہ آیا دہشگردوں نے باہر سے حملہ کیا یا انہوں نے اندرموجود عملے سے گولہ بارود چھینا ہے’۔ محمد نصیب کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے کمپائونڈ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
دو عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عسکریت پسند ہماسایہ ملک افغانستان میں محفوظ راستے کے لئے مذاکرات کے خواہ ہین۔ ایک مطابق ‘تقریبا 15حملہ آوروں نے تفتیش کاروں پر قابو پانے ، ہتھیاروں کے قبضے میں لینے اور ان میں سے 5 یا 6 کو یرغمال بنانے کے بعد مرکز کا کنٹرول سنبھال لیا’۔
بنوں مں مبیینہ طور پر محکمہ انسداد دہشتگردی کے عمارت میں حملہ آوروں کی جانب سے تفتیشس کاروں کو یرغمال بنانے جانے کی ویڈیو سامنے کے بعد شہر مین موبائل سروس جزوی طور پر کام کررہی ہے جبکہ انٹرنیٹ سروس بند ہے۔ْ
سی ٹی ڈی پولیس سٹیشن بنوں پر کسی نے حملہ نہیں کیا ہے. سٹیشن میں کچھ ملزم دہشت گردی کے شبے میں زیرحراست میں تھے ملزمان نے سٹیشن میں موجود سیکورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھیننےکی کو شش کی ہے. حالات مکمل کنٹرول میں ہے، سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیا ہے.
— Barrister Dr Muhammad Ali Saif (@BaristerDrSaif) December 18, 2022
سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیو کےمطابق حملہ آوروں کی جانب سے بحفاظت افغانستا منتقلی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ مبینہ حملہ آوروں نے بندوق تان رکھیں ہے افغانستان جانے کے لئے محفوظ راستہ نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختون کے معاون خصوصی بیرسٹرمحمد علی سیف نے اپنی ٹوئٹ میں سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن بنوں پرحملے کی تردید کردی ہے۔