اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی ایف آئی اے کو کارروائی سے روکنے کی استدعا مستردکردی،عدالت نے سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کی استدعا بھی مسترد کردی۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی ،چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابرستار بھی لارجر بنچ میں شامل ہیں،تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر انور منصور نے تحریری دلائل جمع کرا دیے ۔
چیف جسٹس نے پی ٹی آئی وکیل انور منصورسے استفسار کیا کہ اپنے سمجھنے کیلئے پوچھ رہاہوں آپ اس کیس میں کیا چاہتے ہیں؟ وفاقی حکومت نے تاحال ریفرنس سپریم کورٹ کو نہیں بھیجا۔
انور منصور نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کیس وفاقی حکومت کو بھیجنے کا اختیار ہی نہیں تھا، ایف آئی اے کی انویسٹی گیشن الیکشن کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر شروع ہوئی ،میرا کیس صرف معاملہ وفاقی حکومت کو بھیجنے کی حد تک محدود نہیں ۔
جسٹس بابرستار نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے آپ کو شوکاز نوٹس جاری کر رکھا ہے ، یہ تمام اعتراضات شوکاز نوٹس کے جواب میں اٹھائے جا سکتے ہیں ، ہائیکورٹ میں یہ اعتراضات قبل ازوقت سٹیج پر ہیں ۔
عدالت نے ممنوعہ فنڈنگ کیس پی ٹی آئی کی ایف آئی اے کو کارروائی سے روکنے کی استدعا مستردکردی ،عدالت نے سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کی استدعا بھی مسترد کرتے ہوئے درخواست پر سماعت 10 جنوری تک ملتوی کردی۔