لاہور: گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کردیا۔
گورنر پنجاب نے وفاقی حکومت، لیگی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کی گئی تھی انہوں نے مقررہ وقت تک ایوان سے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا، بادی النظر میں وزیر اعلیٰ کو ایوان کی اکثریت حاصل نہیں رہی جس کے باعث انہیں ڈی نوٹیفائی کیا جارہا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق پرویزالٰہی نئے قائد ایوان کے انتخاب تک عہدے پر کام جاری رکھیں گے۔
گورنر کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس کو سیل کردیا گیا ہے۔
Since CM has refrained from obtaining Vote of Confidence at the appointed day and time therefore he ceases to hold office. Orders issued this evening pic.twitter.com/ZWnK376DfP
— M Baligh Ur Rehman (@MBalighurRehman) December 22, 2022
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق ڈی نوٹیفائی قرار دیے جانے کے خلاف عدالت جائے گی اور قانونی طور پر پرویز الہیٰ آج کے اجلاس کی کارروائی کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔
وزیراعلیٰ ڈی نوٹیفائی، پی ٹی آئی اور ق لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب
گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف اور ق لیگ کی قیادت نے ہنگامی اجلاس بلا لیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اجلاس میں پرویز الہیٰ، مونس الہیٰ اور اسپیکر پنجاب اسمبلی، راجا بشارت اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بھی شریک ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اجلاس میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کے حالیہ اقدام پر قانونی مشاورت کی جارہی ہے۔
پی ٹی آئی اور ق لیگ نے عدالت جانےکا فیصلہ کر لیا
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) اور ق لیگ نے گورنر پنجاب کے حکم کے خلاف عدلیہ سے ر
جوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صبح پی ٹی آئی اور ق لیگ کی جانب سے عدالت میں پٹیشن دائر کی جائے گی۔
نوٹی فیکیشن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ۔ فواد چوہدری
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ‘وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، پرویزالٰہی اور صوبائی کابینہ فرائض سر انجام دیتے رہیں گے’۔