فائل فوٹو
فائل فوٹو

امن وامان پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ

وفاقی کابینہ کا کہنا ہے کہ امن وامان کی صورتحال پرکسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق وفاقی کابینہ نے  ملک میں ہونے والے حالیہ دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کی۔ دہشتگردی کیخلاف مسلسل جدوجہد پرسیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش  کیا۔

وفاقی کابینہ نے اجلاس میں  دہشتگردی واقعات میں شہید  افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی۔کابینہ نےعزم کااظہارکیاکہ ملک میں امن و امان کی صورتحال پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ،دہشت گردی کی عفریت کو جڑ سے ختم کر دیا جائے گا۔

اجلاس میں وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے سویابین کی رپورٹ کی حتمی منظوری دی۔ علاوہ ازیں گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کمرشل ٹرانزیکشن ایکٹ 2022، سرمایہ کاری بورڈ کی سفارش پر ملک بھر میں قائم اسپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاروں کو  ون ونڈو آپریشنز کے حوالے سے سہولیات فراہم کرنے کے لیے ون اسٹاپ سروس ایکٹ کی بھی اصولی منظوری دی گئی۔

وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر تاج فیلڈ (میر پور خاص) کو تجارتی حیثیت  کے لیے 14.11 اسکوئر کلومیٹر پر محیط ایریا کوکمرشل بنیادوں پر ڈیکلیئرکرنے اور اس بلاک کی یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ کو  5سال کے لیے ترقیاتی اور پیداواری لیز دینے کی بھی منظوری دی۔

اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 21 دسمبر اور 15 نومبر کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی گئی۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے نجکاری  کے 26 دسمبر کو منعقد ہونے والے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

قبل ازیں وفاقی کابینہ نے حکومت پنجاب کی جانب سے سینئر پارلیمنٹیرین چوہدری اشرف کو 53 سالہ پرانے کیس میں گرفتا ر کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی۔

اعلامیہ کےمطابق وفاقی کابینہ کو وزارت صنعت و پیداوارکی جانب سے الیکٹرک بائیکس کے استعمال کو عام کرنے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

ابینہ کوبتایا گیاکہ ملک میں پیٹرول سے چلنے والی  موٹر سائیکلوں کو مرحلہ وار الیکٹرک بائیکس سے تبدیل کیا جائے گا۔22 کمپنیوں کو الیکٹرک بائیکس بنانے کے لائنسنز جاری کیے جاچکے ہیں۔

وزیراعظم نےکہاکہ توانائی بچت پلان کے نفاذ کےلیےصوبوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔

وزیراعظم کی سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت کو 30  فیصد کم کرنے کے حوالے سے کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کی۔کمیٹی میں  وفاقی وزیر توانائی،وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، وزیر مملکت برائے پٹرولیم اور قدرتی وسائل اور متعلقہ سیکریٹریز شامل ہوں گے۔