ایک ماہ تک گوادر ضلع میں کسی قسم کی ریلی، دھرنے اور 5 یا زائد افراد کے اکھٹا ہونے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ کا حکمنامہ جاری
بلوچستان حکومت نے امن و امان کی صورت حال کے پیش نظرضلع گوادر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی ہے
اس سلسلے میں محکم داخلہ بلوچستان نے نوٹی فیکیشن جاری کر دیا ہے جس کے مطابق گوادر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے جاری کردہ احکامات کے مطابق ایک ماہ تک گوادر ضلع میں کسی قسم کی ریلی، دھرنے اور 5 یا زائد افراد کے اکھٹا ہونے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔
گوادر میں دفعہ 144 نافذ ۔ اسلحہ کی نمائش پر بھی پابندی
محکمہ داخلہ بلوچستان کا کہنا ہےکہ گوادرمیں اسلحہ کی نمائش پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گوادر میں حق دو تحریک کے دھرنے کے دوران مشتعل ہجوم کی مبینہ فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل یاسر شہید ہو گیا تھا ترجمان بلوچستان پولیس کے مطابق دھرنے کے مشتعل ہجوم نے ان کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دے دیا ہے جبکہ وزیر داخلہ بلوچستان ضیا اللہ لانگو نے حق دوتحریک کے سربراہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔
حق دو تحریک کی جانب سے تمام الزامات مسترد
دوسری جانب ’حق دو ‘ تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دو ماہ دھرنا پرامن تھا،حکومت مافیا کے سامنے سرنگوں ہو کر تشدد پر اتر آئی ہے، تشدد اور فائرنگ پولیس نے خود کی۔
انہوں نے گرفتار ر ہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ ادھر کوسٹل ہائی وے پر اور ماڑہ کے مقام پر حق دو تحریک کا دھرنا اور احتجاج کئی گھنٹے بعد ختم ہو گیا جس کے بعد ٹریفک بحال کر دی گئی