ملک کے تین بڑے ایئرپورٹس آؤٹ سورس کرنے کی تیاری

حکومت نے ملک کے تین بڑے ایئرپورٹس آؤٹ سورس کرنے کی تیاری کرلی۔ ان میں کراچی اسلام آباد اور لاہور کے ایئرپورٹ شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوی ایشن اور پی آئی اے کے امور سے متعلق اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ ایک منافع بخش عمل ہے جس سے حکومت کو بڑی آمدنی ہوسکتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اچھی شہرت کے حامل بین الاقوامی آپریٹرز کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔پہلے مرحلے میں پاکستان کے تین ہوائی اڈوں کو بین الاقوامی آپریٹرز کے ذریعے چلایا جائے گا۔ وزیراعظم نے کراچی لاہور اور اسلام آباد کے ایئرپورٹ کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مخصوص کرنے کی ہدایت کر دی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کراچی اور اسلام آباد ائیرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کی جائے گی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل آپریٹرز اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے ہوائی اڈوں کو20 سے 25 سال کے دورانیہ کی مدت کیلئے  چلانے میں مدد کریں گے۔علاوہ ازیں وزیر اعظم کی ذیر صدارت اجلاس میں  ورلڈ بینک کے زیرانتظام ’آئی۔ ایف۔ سی‘ کی معاونت حاصل کرنے کی منظوری بھی دے دی گئی، ورلڈ بینک کا ذیلی ادارہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی۔ایف۔سی) کنسلٹنسی کے فرائض انجام دے گا، انٹرنیشنل آپریٹرز ہوائی اڈوں پر سروس کے بین الاقوامی معیار مہیا کریں گے، غیر ملکی سرمایہ کاری سے ہوائی اڈوں میں جدت اور بہتری لائی جائے گی۔وزیراعظم نے تمام عمل شفافیت کے اعلیٰ ترین معیارات اور ملکی قوانین کے مطابق یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے

اجلاس نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کو ضابطے کی کارروائی کے آغاز کی ہدایت بھی کردی ہے۔

۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ  دنیا کے 44 ممالک میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ فارمولے پر عمل درآمد ہو رہا ہے، ان ممالک میں امریکا، برطانیہ، بھارت، بحرین، برازیل شامل ہیں جہاں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے اصول کے تحت ہوائی اڈوں کا انتظام چلایا جا رہا ہے۔