کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے بلدیاتی انتخابات سے قبل سیاسی ایڈمنسٹریٹرزکی تعیناتی کے معاملے پرالیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد تمام تقرریوں اورتبادلوں کاجائزہ لینےکاحکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ خلاف ضابطہ تقرریوں اور تبادلوں کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں اور شہری خادم حسین کی درخواستوں کی سماعت کے دوران وکلاء نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد تقرریاں غیرقانونی ہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کے سامنے اعتراف کیا کہ الیکشن شیڈول کے بعد تبادلے نہیں ہوسکتے جس پروکیل کا کہنا تھا کہ آئین کی خلاف ورزی ہوئی ہے تبادلے تقرریاں منسوخ کی جائیں۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کیا کہتا ہے ؟ ایڈمنسٹریٹرز کا کیا اسٹیٹس ہے جنہیں چیلنج کیا گیا؟۔
عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد کی جانے والی تمام تقرریوں اورتبادلوں کاجائزہ لینےکاحکم دیتے ہوئے کہا کہ خلاف ضابطہ تقرریوں اور تبادلوں کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے اس حوالے سے صوبائی حکومت سے 9 جنوری کو رپورٹ طلب کرلی ہے۔