وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ گولی لگے تو بندہ دو ہفتے میں ٹھیک ہوجاتا ہے، عمران خان زخمی نہیں، ڈرامہ کررہے ہیں، انہوں نے سارا ڈرامہ توشہ خانہ کیس سے بچنے کیلیے کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ قرآن پاک کی حفاظت اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمے لی ہے۔ وزارت مذہبی امور قرآن پاک کے عربی اور اردو ترجمے کے ساتھ مستند نسخہ کی اشاعت کرے گی، جو نسخہ ہر سطح پر حوالہ کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
اس موقع پر وزیر برائے مذہبی امور مفتی عبدالشکور کا کہنا تھا کہ قرآن پاک کی حفاظت ہمارا دینی فریضہ ہے، اسٹیک ہولڈرز بھی ہماری وزارت کی کوششوں میں شامل ہوئے ہیں۔
پاکستان میں افغان سرزمین سے ہونے والی دہشتگردی کے سوال پر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ افغان قیادت اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں، افغانستان اپنا وعدہ نبھائے تو پاکستان پر بھی مثبت اثرات ہوں گے۔
راناثناء اللہ نے کہا کہ کسی دہشتگرد یا دہشتگرد تنظیم سے مذاکرات نہیں ہوں گے، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں بھی اس پر اتفاق ہوا ہے۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گولی لگے تو بندہ دو ہفتے میں ٹھیک ہوجاتا ہے، عمران خان زخمی نہیں ہیں ڈرامہ کررہے ہیں، انہوں نے سارا ڈرامہ توشہ خانہ سے بچنے کیلئے کیا ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان نے سارا توشہ خانہ بیچ دیا ہے، ان کا کردار پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکا۔
انہوں نے کہا کہ کنٹینر سے ایک گولی چلی جو معظم کو لگی،ایک فراڈیہ عمران اسماعیل کہتا ہے اس کے کپڑوں سے گولیوں کے چار نشان ملے، انہیں گولیاں جسم پر نہیں لگیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملزم نوید کا بیان سو فیصد درست ہے، وزیر آباد حملے میں ملزم نوید کے سوا کوئی ملوث نہیں۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی استحکام کیلیے سیاسی استحکام ضروری ہے، عمران خان نے چار سال تک مخالفین کے خلاف مقدمات بنائے، وہ ملک کے ڈیفالٹ کرنے کا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ فتنے کا ووٹ کے ذریعے سدباب کرنا چاہیے۔