کراچی(امت نیوز)سابق صدر آصف علی زرداری نے کراچی ایئرپورٹ کی پارکنگ میں جھگڑے کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کو شرمناک قرار دیتےہوئے توہین مذہب الزام کی تحقیقات کی ہدایت کردی
واقعہ جمعرات کو پیش آیا ۔جب کراچی ائیرپورٹ کارگو کے ممنوعہ علاقے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے شعبہ ویجیلینس کی انچارج ثمینہ مشتاق نے بغیراسٹیکرکی گاڑی کوپارکنگ سے روکا تو سی اے اے ملازم سلیم نے خاتون سکیورٹی انچارج کو دھمکیاں دیں اور جھگڑے کو مذہبی منافرت کا رنگ دینے کی کوشش کی۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں ثمینہ مشتاق کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ آپ لوگوں کا یہی ہےکہ یہ کرسچن ہے اس کو ہم توہین مذہب کے الزام میں پھنساتے ہیں تو پھنسا دو، توہین مذہب تو آپ کرتےہوجولیگل وے میں نہیں چلتے،جو قانون پرعمل ہی نہیں ہونے دیتے۔
ترجمان سی اے اے کا کہنا ہے کہ خاتون سکیورٹی انچارج کو دھمکی دینے والےملازم کا دوسری جگہ ٹرانسفر کر دیا گیا ہے، اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ممنوعہ علاقےمیں لائی گئی گاڑی کس کی ہے۔
دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ خاتون سکیورٹی انچارج کو فرائض کی ادائیگی سے روکنے کیلئے توہین مذہب کا الزام شرمناک ہے، خاتون سکیورٹی انچارج پر توہین مذہب کے الزام کی تحقیقات کرائی جائیں۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ توہین مذہب کا الزام انتہائی خطرناک عمل ہے ، خاتون سکیورٹی آفیسرکی حفاظت کیلئے اقدامات کیے جائیں، کچھ عناصر مذہب کی آڑ میں پاکستان کو بدنام کرنا چاہتے ہیں