اسلام آباد کی مقامی عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی سے متعلق کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے 31 جنوری کے لئے طلبی کے سمن جاری کر دیے ۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کےخلاف فوجداری کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت کی، جہاں الیکشن کمیشن اور عمران خان کے وکلا عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ عمران خان کی جانب سے کوئی وکالت نامہ ہی دے دیں، جس پر الیکشن کمیشن کے جونیئروکیل نے عدالت کو بتایا کہ نہ وکالت نامہ جمع ہے، نہ درخواست پر عمران خان کے دستخط ہیں۔ جس پر عمران خان کے وکیل علی بخاری نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کی طبی بنیاد پرحاضری سےاستثنا کی درخواست دے رہےہیں۔
علی بخاری کے مؤقف پر عدالت نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کی میڈیکل رپورٹ ساتھ لگائی ہے؟ عمران خان کی طرف سے تو درخواست بھی دائر نہیں کی ہوئی۔ عدالت کے استفسار پر وکیل علی بخاری نے عدالت میں مؤقف اپنا یا کہ واٹس ایپ پرمیڈیکل رپورٹ منگوا لیں گے۔
سماعت کے دوران وکیل علی بخاری نے عدالت سے استدعا کی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں کوئی تاریخ دےدیں، اگر فروری کی کوئی تاریخ دے دیں تو بہتر ہوگا۔جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے اعترض اٹھایا کہ عدالت میں پیش ہونےتک عمران خان کی ضمانت منظورنہیں ہوسکتی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پربھی اعتراض کیا اور عدالت سے استدعا کی آج اگر عمران خان پیش نہیں ہوتےتو ان کے وارنٹ جاری کیے جائیں۔ جس پر علی بخاری نے مؤقف اپنا یا کہ وکیل علی ظفر سینئر کونسل ہیں، کچھ پروفیشنل کا احترام ہوتاہے۔
دوران سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے عمران خان کے وکیل بابر اعوان سے سوال کیا 31 جنوری کو عمران خان عدالت آجائیں گے؟ جس پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ جی اب عمران خان بہتری محسوس کر رہے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نےعمران خان کی جانب سے دائر درخواست ضمانت میں تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو مصدقہ کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کردی اور کہا کہ اگر عمران خان کی طرف سے وکالت نامہ آجاتاتو مقدمہ کےنقول آج ہی آپ کو دےدیتے۔
اس سے قبل عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس پر الیکشن کمیشن کی عمران خان کےخلاف فوجداری کارروائی شروع کرنے کی درخواست منظور کی تھی، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔