پشاور(امت نیوز)پشاورمیں نانبائیوں نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے بعد روٹی کا وزن مزید کم کرکے قیمت بڑھا دی.
صوبائی محکمہ خوراک کی جانب سے گندم کا کوٹہ بڑھانے کے باوجود قیمتوں کو کم نہیں کیا اور روٹی کا وزن بھی نہیں بڑھا رہے جس پر شہریوں نے حکومت اور انتظامیہ سے فوری طور پر نانبائیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے محکمہ خوراک نے گندم کا یومیہ کوٹہ 5 ہزار سے بڑھا کرساڑھے 6 ہزار میٹرک ٹن کردیاہے ۔محکمہ خوراک کے مطابق تمام فعال فلور ملز کو آبادی کے تناسب گندم فراہم کی جائےگی۔
4کروڑ7 لاکھ69 ہزار آبادی کیلیے ساڑھے 6 ہزار میٹرک ٹن گندم فلورملز کو روزانہ بھجوائیں گے جبکہ پشاور میں 49 لاکھ 84 ہزار آبادی کے لیے760 میٹرک ٹن گندم فلور ملز کو دی جائےگی۔
دوسری جانب آٹا ڈیلرز کا کہنا ہے کہ 20 کلو مکس آٹے کا تھیلا 3 ہزارروپے میں فروخت ہورہا ہے۔فائن آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 3100 روپے میں دستیاب ہے جبکہ سرکاری آٹے کا 20 کلو تھیلے کی قیمت 1300 روپے ہے۔
ڈیلرز کے مطابق گندم کا کوٹہ بڑھنے سے وقتی طور پر مسئلہ ٹھنڈا ہوگاتاہم حکومت کو چاہیے کے کوٹہ 10 یا 9 ہزار میٹرک ٹن تک بڑھائے۔ صوبائی وزیر خوراک عاطف خان نے کہا ہے کہ سستے آٹے کی فراہمی کیلیے حکومت زیادہ سے زیادہ سبسڈی دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس گندم کا کافی اسٹاک موجود ہے۔ سستا آٹا صوبے کی غریب عوام کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی سے جہاں دیگر چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے وہیں آٹے کی قیمت بھی بڑھی ہے۔