سوات میں آٹےکی قلت کے خلاف اپوزیشن اور حکومت کا احتجاج

سوات(بیورورپورٹ) سوات میں مہنگائی اور آٹا بحران کے خلاف سول سوسائٹی اور سیاسی ومذہبی جماعتوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور اہم شاہراہیں بند کرکے مرکزی اورصوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ڈپٹی کمشنر سوات کے دفتر کے سامنے بھی شہریوں نے دھرنادیا۔ مینگورہ شہر کے نشاط چوک میں سول سوسائٹی نے طویل دھرنادیا اور کئی گھنٹے تک مرکزی شاہراہوں کو بندکئے رکھا،مظاہرے میں مزدوروں اور عام لوگوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی

نشاط چوک پر جے یو آئی کے زیر اہتمام بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے ضلعی امیرقاری فتح اللہ،اعجاز خان اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مافیا صوبائی حکومت کی ایماپر گندم کو ذخیرہ کررہا ہے اور انتظامیہ بے بس نظر آرہی ہے

انہوں نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبے ہی آٹے کے ذمے دارہیں اور صوبائی حکومت کی جانب سے افغانستان آٹا سمگل کرنا قابل مذمت ہے

دریں اثنا جماعت اسلامی نے مٹہ چوک میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے تحصیل امیر ثناء اللہ فاروقی،سید اظہار اللہ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا اور پی ڈی ایم سمیت پی ٹی آئی سرکار کو آٹا بحران اور مہنگائی کا ذمے دار ٹھہرادیا،پی ٹی آئی کے کارکنوں نے بھی نشاط چوک میں دھرنا دیا اور پی ڈی ایم پر مہنگائی اور آٹا بحران پیداکرنے کا الزام عائد کردیا۔تحصیل کبل کے علاقے دیولئی اور سیدوشریف سمیت دیگر علاقوں میں بھی مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کئے گئے اور مہنگائی کے مارے سیکڑوں افراد نے سڑکوں پر نکل کر حکومت اور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔