کراچی :ایم کیو ایم پاکستان نے حلقہ بندیوں کیخلاف احتجاج کے دوران اتحادی حکومت سے علیحدگی کی پھر وارننگ دیدی۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ کراچی میں قبل از اتنخابات دھاندلی ہو چکی ہے، لسانی بنیادوں پرکی جانے والی حلقہ بندیوں کو ہم مسترد کرتے ہیں ،اگر وزیر اعظم نے ایک دو روز میں فیصلہ کیا گیا تو ساتھ بیٹھیں گے، ورنہ ہم اپنے فیصلوں میں آزاد ہوں گے ۔
کراچی کی حلقہ بندیوں کے خلاف الیکشن کمیشن آفس کے سامنے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں قبل از اتنخابات دھاندلی ہو چکی ہے ، کراچی کو بار بار سڑکوں پر آنا پڑتا ہے ، ہم سڑکوں پر آتے ہیں تو منظر نامے بدل جاتے ہیں ، ہم نے الیکشن نہ لڑا تو کراچی میں کوئی الیکشن نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم صاحب یہ حکومتی اتحاد کیلیے وارننگ ہے، ایک دوروز میں فیصلہ کیا تو ساتھ بیٹھیں گے، فیصلہ نہ کیا گیا تو ہم اپنے فیصلوں میں آزاد ہوں گے ، شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے ۔
مردم شماری میں ہمارے ساتھ مذاق ہوا۔ فاروق ستار
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہر بار مردم شماری میں ہمارے ساتھ مذاق ہوا، الیکشن کمیشن اور عدلیہ کو اب انصاف کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ کہیں 90 ہزار کا حلقہ ہے تو کہیں 15 ہزار کا حلقہ ہے، کراچی کو سندھ کےوڈیروں کی کالونی بنانا ہے،ایسا ہرگز ہونے نہیں دیں گے۔
ڈاکڑ فاروق ستار نے کہا کہ جاگیرداروں اور وڈیروں کےتسلط کو مستحکم کرنےکی سازش ہورہی ہے، وڈیروں جاگیرداروں کےخلاف جدوجہد جاری رہےگی، جاگیر داروں نے آٹے پر قبضہ کیا، یہ احتجاجی مظاہرہ آٹے کی مصنوعی قلت کے خلاف بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سال کرکٹ اور سرفراز کی بحالی کے ساتھ ساتھ ایم کیو ایم کی بحالی کا سال بھی ہے۔