بھارتی گجرات میں دولت کیلئے نوجوان قربان کردیا گیا

گجرات (امت نیوز) بھارت میں دولت کیلئے نوجوان کو قربان کر دیا گیا۔ یہ انسانیت سوز واقعہ گجرات کے ضلع دادرا میں پیش آیا، جہاں نوجوان کو اغوا کے بعد اس کا سر کاٹا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی گجرات کے ضلع دادرا کے علاقے نگرحویلی میں ایک 9 سالہ لڑکے کو اغوا کر کے اسے دولت کے لیے موت کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔ پولیس نے بدھ کو بتایا کہ نوعمر لڑکے کو اغوا کر کے اس کا سر کاٹا گیا اور بدن کے ٹکڑے کیے گئے، پولیس نے اس کیس میں ایک نو عمر لڑکے کے علاوہ 2 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق بچہ 29 دسمبر کو نگر حویلی کے سائلی گاؤں سے لاپتا ہوا تھا، جس کے بعد 30 دسمبر کو سلواسا پولیس اسٹیشن میں اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس کے مطابق متوفی بچے کا تعلق قبائلی وارلی برادری سے تھا، اس کے خاندان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔ اغوا کی شکایت درج ہونے کے بعد پولیس نے بچے کی تلاش کے لیے ٹیمیں تشکیل دیں، جنہیں واپی میں ایک نہر سے سر کے بغیر لاش ملی، جب کہ لاش کے کچھ حصے سائلی گاؤں میں بھی پائے گئے، جہاں بھینٹ کی رسم ادا کی گئی تھی۔ پولیس نے تفتیش کی تو وہ ایک نابالغ لڑکے تک پہنچ گئے، جس نے بچے کے اغوا اور دو ساتھیوں کی مدد سے بھینٹ چڑھانے کے لیے اسے قتل کرنے کا اعتراف کر لیا، پولیس نے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا۔ لڑکے نے انکشاف کیا کہ اس کے 28 سالہ دوست شیلیش کوہکیرا نے مقتول کو قتل کرنے میں اس کی مدد کی تھی، اور رمیش سنور بھی اس قتل کا حصہ تھا۔ انھوں نے اعتراف کیا کہ بچے کو مالی فوائد کے حصول کے لیے قربان کیا گیا ہے۔ پولیس نے کوہکیرا اور سنور کو ٹریس کر کے 3 جنوری کو گرفتار کیا۔ پولیس نے بتایا کہ اغوا کار لڑکا سائلی گاؤں ہی میں ایک چکن شاپ میں قصاب کا کام کرتا تھا، جسے سورت کے آبزرویشن ہوم بھیج دیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔
نوجوان قربان