ایم کیوایم ایک ہوجائے یا الگ الگ رہے،شکست اس کا مقدر ہے،سراج الحق

لاہور(امت نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی افراتفری، آئینی و معاشی بحران پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی بیڈگورننس، نااہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے، ٹرائیکا حق حکمرانی کھو چکا۔ پندرہ جماعتیں اقتدار میں ہیں مگر ملک میں تماشا لگا ہوا ہے۔ گندم کا مصنوعی بحران پیدا کر کے عوام کو کراچی سے چترال تک آٹے کی لائنوں میں کھڑا کر دیا گیا۔ لوگ ایک تھیلا آٹے کے لیے ترس رہے ہیں، ذخیرہ اندوز اور مافیا اربوں کما رہے ہیں۔ مافیاز تینوں بڑی جماعتوں میں موجود ہیں، انھوں نے ماضی میں بھی چینی، ادویات، پٹرول کے مصنوعی بحران پیدا کیے۔

امیر جماعت اسلامی نے یہ بات دیر بالا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ پارلیمانی لیڈر خیبرپختونخوا عنایت اللہ، سابق ایم این اے طارق اللہ اور امیر ضلع صاحبزادہ فصیح اللہ بھی موجود تھے

انہوں نے کہا کہ  کرپٹ حکمران ٹرائیکا نے عدالتوں کو یرغمال بنایا، اداروں کو تباہ کیا اور 22کروڑ عوام سے دشمنی کی، یہ سیاسی و معاشی دہشت گرد ہیں، ان کی آپس کی لڑائیاں مفادات کے لیے ہیں۔ جماعت اسلامی ملک بھر میں مہنگائی کے خلاف احتجاج کر رہی ہے، آج دیربالا میں مظاہرہ ہوا۔ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنے حق اور آئندہ نسلوں کی خاطر باہر نکلیں اور جماعت اسلامی کے احتجاج کا حصہ بنیں۔ عدالت اور احتساب کے ادارے کرپٹ حکمرانوں کا احتساب نہیں کر سکے، اب عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے ان ظالم جاگیرداروں، کرپٹ سرمایہ داروں کا احتساب کرے

اس سے قبل امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے دیربالا واڑی میں مہنگائی کے خلاف احتجاجی جلسہ سے خطاب کیا، مظاہرہ میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور وفاقی و صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

امیر جماعت نے سندھ حکومت کے کراچی، حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم شکست سے خوفزدہ ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک ہو جائے یا الگ الگ رہے، شکست اس کا مقدر ہے۔ایم کیو ایم نے کراچی کو زخم دیے، شہر میں بدامنی پھیلائی اور لوگوں کو غربت، افلاس کے تحفے دیے۔ کراچی کے عوام کبھی بھی بھتہ خوروں کو ووٹ نہیں دیں گے اور جماعت اسلامی کو کامیابی کروائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے عوام کے خوف سے بار بار بلدیاتی الیکشن ملتوی کروائے، مگر ہر بار عدالت اور الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کے موقف کو مسترد کیا۔ انھوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے آئین و جمہوریت کا ساتھ دینے اور 15جنوری کو ہی انتخابات کروانے کے فیصلے کو سراہا اور اسے زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

بلوچستان کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ وسیع تر معدنی ذخائر، ساحلی پٹی اور رقبہ ہونے کے باوجود حکومتوں نے صوبے کے عوام کو پسماندہ رکھا گوادر کے حقوق کے لیے 65روز سے دھرنا جاری تھا حکومت نے مظاہرین سے مذاکرات کی بجائے تشدد اور ہٹ دھرمی کا راستہ اپنایا۔

انھوں نے کہا کہ گوادر کے رہائشی اپنے جائز حقوق کے لیے پرامن دھرنا دے رہے تھے جو ان کا آئینی اور جمہوری حق ہے۔ مظاہرین کے خلاف مقدمات اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ”گوادر کو حق دو تحریک“ کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان اور دیگر گرفتار افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر آواز بلند کی، ہم اب بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انھوں نے واضح کیا کہ جو بھی بلوچستان کے حقوق کے راستے میں رکاوٹ بنے گا، جماعت اسلامی کا اس کے خلاف اعلان جنگ ہے