پنجاب اسمبلی ازخود تحلیل،نگراں وزیراعلیٰ کون ہوگا؟

لاہور ( نمائندہ امت )گورنرپنجاب نے صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے بعد پرویز الٰہی یا کسی دوسرے کو نگراں وزیراعلیٰ مقرر ہونے تک بطور وزیراعلیٰ کام کرنے کی ہدایت نہیں کی
گورنر پنجاب نے آئین کے تقاضے پورے کرتے ہوئے سابق اسمبلی کے قائد ایوان چوہدری پرویز الٰہی اور قائدحزب اختلاف حمزہ شہباز شریف سے کہا ہے کہ وہ دونوں اتفاقِ رائے سے نگراں وزیراعلیٰ کا نام انہیں تین روز میں سترہ جنوری تک بھجوا دیں ۔ گورنر کے اس مراسلے کی کاپی پرویز الٰہی اور حمزہ شہباز کو بھجوادی گئی ہے ۔
پاکستان تحریکِ انصاف اور اتحادی جماعت مسلم لیگ ق پنجاب میں سترہ سو بہتر روز تک حکمران رہی جبکہ اسی دوران پی ڈی ایم کے وزیراعلیٰ حمزہ شہبازشریف نے بھی ستاسی روز تک اقتدار کی کرسی سنبھالے رکھی جو عثمان بزدار کے استعفے کے بعد گزشتہ سال تیس اپریل کو وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تھے لیکن چھبیس جولائی تک وزیراعلیٰ رہے ، اسمبلی میں دوسرے انتخابی مرحلے میں ستائیس جولائی کو چوہدری پرویز الٰہی نے وزارتِ اعلیٰ سنبھالی تھی اور بارہ جنوری کی شب اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اسمبلی کی تحلیل کی ایڈوائس بھیج دی تھی وہ مجموعی طور پر چار سو چوبیس روز تک منتخب وزیراعلیٰ رہے