کراچی:سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلہ میں کراچی اور حیدرآباد کے 16 اضلاع میں پولنگ کا وقت ختم ،ووٹوں کی گنتی شروع ہوگئی،نتائج کا اعلان6 بجے کے بعد کیا جائےگا۔
بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوگئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی تاہم 5 بجے کے بعد پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں موجود ووٹرز ہی اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔
الیکشن کمیشن نے پولنگ کا وقت نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی نے پولنگ کا وقت بڑھانے کی درخواست کی تھی جسے مسترد کردیا گیا۔
البتہ جن پولنگ اسٹیشن پر پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی وہاں وقت اتنا ہی بڑھایا جائےگا جتنی تاخیر ہوئی تھی۔
قبل ازیں ایم کیو ایم کے بائیکاٹ کے باوجود کراچی اور حیدرآباد کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلیے ووٹ ڈالے گئے۔
بلدیاتی الیکشن کیلیے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی، مجموعی طور پرتقریباً 80 لاکھ سے زائد شہری ووٹ کا حق استعمال کریں گے۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم نے پولنگ کے عمل کا بائیکاٹ کر دیا ہے تاہم پاکستان پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کے امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
کراچی ڈویژن کے 7، حیدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں پولنگ ہوگی، کراچی اور حیدر آباد شہر کے علاوہ جامشورو، مٹیاری، ٹنڈومحمدخان، ٹنڈوالہ یار، دادو، ٹھٹھہ ، سجاول ،بدین کے علاقوں میں ووٹ کاسٹ کئے جائیں گے۔
کراچی ڈویژن کے 7 اضلاع (وسطی، شرقی، جنوبی،غربی، کیماڑی، کورنگی، ملیر) کی 25 ٹاؤنز کی 246 یوسیز کے 984 وارڈز میں بلدیاتی انتخابات کیلئے ووٹنگ جاری ہے۔
حیدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں بھی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے ووٹرزاپنا حق رائو دہی استعمال کر رہے ہیں۔۔
حیدرآباد ڈویژن میں 410 اور ٹھٹھہ ڈویژن میں بھی 310 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں اور27 امیدواروں کا انتقال ہو چکا ہے، جس کے بعد حیدرآباد ڈویژن کے اضلاع میں 1675 اور ٹھٹھہ ڈویژن کے اضلاع میں تمام کیٹگریزکی 709 نشستوں پرانتخابات ہو رہے ہیں۔
مجموعی طور پر 17862 امیدوار ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں جن میں سے 9057 امیدواروں کا تعلق کراچی، 6228 حیدرآباد اور 2577 کا تعلق ٹھٹھہ ڈویژن سے ہے۔