ٹرائیکا پارٹی کی سیاست نے پاکستان کو سو سال پیچھے دھکیل دیا، سراج الحق

لاہور(اُمت نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ تینوں بڑی سیاسی جماعتوں نے آئین پاکستان سے ہمیشہ بے وفائی کی، بیرونی ایجنڈے کے تحت اس کے خلاف قانونی سازی کرتی رہیں۔ آئین فلاحی اور اسلامی ریاست کا پورا نقشہ پیش کرتا ہے، لیکن بدقسمتی سے آج تک اس پر مکمل عمل درآمد نہیں کیا گیا، جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر اس پر عمل کو یقینی بنائے گی۔ امن، ترقی اور حقیقی خوشحالی کے لیے موجودہ حکمرانوں سے نجات ضروری ہے۔ پی ڈی ایم، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی ٹرائیکا کی سیاست نے پاکستان کو سو سال پیچھے دھکیل دیا، ان لوگوں کو ایک صدی بھی مل جائے تو یہ ملک کو خوشحالی کی جانب نہیں لے جا سکتے۔ گزشتہ 75برسوں سے کرپٹ ٹرائیکا مختلف ناموں، پارٹیوں اور جھنڈوں سے قوم پر مسلط ہے، انھوں نے ملک کے نظریہ اور جغرافیہ کے ساتھ غداری کی۔ حکمرانوں نے ملک میں عدل و انصاف قائم کرنے کی بجائے مفادات کی سیاست کی، چند خاندان اور مفاد پرست ٹولہ مختلف پارٹیوں میں موجود ہے اور انھیں استعمال کر رہا ہے۔ خیبرپختونخوا کی عوام پی ٹی آئی کی حکومت سے تنگ آ چکے، صوبہ میں دس برس حکومت کرنے کے بعد عوام کو ترقی دینے کی بجائے انھیں آٹے کی لائنوں میں کھڑا کر دیا۔ کے پی حکومت کا خاتمہ لوگوں کے لیے خوشی اور نجات کا سبب بنے گا۔ صوبائی حکومت نے صوبے کو کھنڈر بنا دیا، امن و امان کی صورت حال انتہائی مخدوش، نوجوان ایک کروڑ نوکریوں کے لیے ترس رہا ہے،عوام 50لاکھ گھروں کی تلاش میں ہیں، کسی کو گھر ملا نہ نوکری، ان کے تمام اعلانات اور وعدے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے۔ خیبرپختونخواہ میں طویل حکمرانی کرنے کے باوجود یہ ناکام اور نامراد ہوئے۔ مسائل کی وجہ حکمرانوں کی مس مینجمنٹ اور خراب طرز حکمرانی ہے۔ جماعت اسلامی قوم کی حقیقی ترجمان اور حقیقی اپوزیشن جماعت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے احیاالعلوم تیمرگرہ دیرپائن میں ختم بخاری شریف کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ ٹرائیکا کی کارکردگی یہ ہے کہ انھوں نے گالم گلوچ کا کلچر پروان چڑھایا، کرپشن کو عام کیا، بنکوں سے قرضے معاف کرائے، بیرون ملک جائدادیں بنائیں، انھوں نے ملک کے کسی ایک ادارے کو بھی مثالی نہیں بنایا۔ اشرافیہ نے عوام کے ساتھ ظلم کیا، تینوں نے مل کر ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی میں دھکیل دیا۔ حکمرانوں نے قرضے لے کر ہڑپ کیے، احتساب کے ادارے ختم کیے، سیاست اور معیشت کو یرغمال بنایا اور عوام کے ارمانوں کا خون کیا۔ آج دنیا کی اسلامی ایٹمی طاقت غیر یقینی کی صورت حال سے دوچار ہے۔ اقتدار میں موجود 15جماعتوں کی پالیسیاں ایک جیسی ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں بلکہ یہ خود ملکی مسائل کی جڑ ہیں، عوام نے انھیں اچھی طرح پہچان لیا ہے۔ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات ہوئے تو تینوں نام نہاد سیاسی جماعتیں تاریخ کا حصہ بن جائیں گی۔

امیر جماعت نے کہا کہ حکمرانوں کی آپسی لڑائی دودھ کے فیڈر کے حصول کے لیے ہے،یہ لوگ استعماری نظام کے سہولت کار ہیں، ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر چلتے ہیں، انہی حکمرانوں نے کشمیر کا سودا کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے وسائل عوام پر خرچ کرنے کی بجائے چند خاندان اور حکمرانوں کی جیبوں میں چلے جاتے ہیں۔ ایک طرف ملک مہنگائی سے جل رہا ہے، چھ ہزار سے زائد کنٹینرز ایل سی نہ کھلنے کی وجہ سے کراچی کے سمندر میں کھڑے ہیں۔ دوسری جانب جہاز جتنی کابینہ ہے جسے رتی برابر پروا نہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو کرپٹ مافیا اور کرپٹ ٹرائیکا کا حقیقی احتساب کرے گی۔ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ ملک میں قرآن و سنت کی حکمرانی ہو، غریب اور امیر کو آگے بڑھنے کے لیے یکساں مواقع فراہم ہوں، جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ یہاں زرعی و صنعتی ترقی ہو، خاندانوں کی بجائے عوام کے لیے ترقی اور خوشحالی کے دروازے کھلیں، جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ ملک میں حقیقی تبدیلی ہو تاکہ لوگوں کو خوشحالی اور عدل و انصاف میسر ہو۔ جماعت اسلامی کی صورت میں منظم جماعت ہی ملک کے مسائل حل کر سکتی ہے۔