کراچی ( اُمت نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے پیر کی شب رات میں ادارہ نور حق میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح اور دو ٹوک انداز میں اعلان کیا کہ جماعت اسلامی کے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کے خلاف خلاف شدید مزاحمت کی جائے گی،بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی شہر کی نمبر ون پارٹی بن کر سامنے آئی ہے اور ہم سادہ اکثریت کی جانب جا چکے ہیں لیکن ہماری واضح اکثریت کو کم کرنے کے لیے آر اوز کے دفاتر میں نتائج تبدیل کیے گئے ہیں،95یوسی میں ہمارے امیدواروں کے فارم 11اور 12ہمارے پاس موجود ہیں لیکن ان میں سے 9یوسیز کے نتائج میں آر او آفس میں سازش کے ذریعے غلط اعلان کر کے ہمیں ہارا ہوا ظاہر کیا گیا ہے۔ان یوسیز میں اورنگی ٹاؤن کے یوسی نمبر 8,7,6,3 منگوپیر معمار یوسی 12، گلشن اقبال یوسی 1، مومن آباد یوسی 3اورماڈل کالونی یوسی 8،یوسی 1 صفوراٹاؤن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 10یوسیز میں ہم نے دوبارہ گنتی کی درخواست بھی الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی ہے۔ہماری نشستیں کم کر کے 86کر دی گئی ہیں اور خود کو اوپر لایا گیا ہے اگر ہمارے مینڈیٹ پر شب ِ خون ختم نہ کیاگیا تو ہم ایسے تمام آر اوز کے دفاتر پر دھرنادیں گے جہا ں دھاندلی کر کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا اور شہر بھر میں بھی اس ڈاکے کے خلاف احتجاج کی کال دی جائے گی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اورنگی ٹاؤن یوسی 7میں فارم 11کے مطابق ہمارے اُمیدوار نے 7494ووٹ حاصل کیے جس کا ثبوت ہمارے پاس موجود ہے لیکن فارم 13میں ان ووٹوں کی تعداد کم کر کے 4500کر دی گئی اور اسی طرح یوسی 8ماڈل کالونی میں ہمیں فراہم کیے گئے فارم 11میں ترازو کے نشان کو 5272ووٹ ملے لیکن فارم 13میں اس تعداد کو 2589کر دیا گیا اور ریٹرننگ آفسر منتخب نمائندوں کو نتیجہ دینے کے بجائے دھوکے بازی کرتے ہوئے خاموشی سے دیوار پر چسپاں کرکے چلا گیا جو سراسر دھاندلی اور اکثریت کو کم کرنے کی سازش ہے۔اس کی تحریری شکایت ہم نے صوبائی الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا اور بائیکاٹ کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے ترازو کے نشان پر مہر لگا کر مینڈیٹ دیا لیکن اب جماعت اسلامی کے عوامی مینڈیٹ پر شب ِ خون مارا جارہا ہے۔ جماعت اسلامی اسے ہر گز قبول نہیں کرے گی۔ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ صوبائی الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت کی اس دھاندلی کے خلاف جماعت اسلامی شدید مزاحمت کرے گی اور عوامی مینڈیٹ کے تحفظ کے لیے ہر قسم کے آئینی و قانونی اور جمہوری طریقے استعمال کرے گی۔ ہم عدالتوں میں بھی جائیں گے اور سڑکوں پر بھی عوام قوت و طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر ہمارا میئر آنے سے روکا گیا تو پھر ہمارے پاس تمام آپشن موجود ہیں،
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی شہر میں سب سے بڑی سیاسی و انتخابی قوت بن کر سامنے آئی ہے اور عوام نے ہماری حق دو کراچی تحریک پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ہم اہل کراچی سے بھی بھر پور اظہار تشکر کرتے ہیں کہ جنہوں نے الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے شدید ابہام اور گومگو کے باوجود گھروں سے نکل کر ایک معقول تعداد ووٹ دیا، ترازو کو کامیاب کراا اور مسترد کر دیا ان عناصر کو کہ جو چاہتے تھی کہ کوئی گھر سے ہی نہ نکلے۔#