اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، دوست ملکوں کے ساتھ تجارت و سرمایہ کاری کا فروغ چاہتے ہیں، مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کے حل کیلئے تیار ہیں، بھارتی قیادت مل بیٹھ کر بات چیت کرے۔
دبئی کے العربیہ ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب متحدہ عرب امارات کی طرح پاکستان کا دیرینہ دوست ملک ہے، پاکستان کے وجود میں آنے سے سینکڑوں سال پہلے برصغیر میں بسنے والے لاکھوں مسلمان سمندر اور صحرا کے راستے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ حج اور عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کیلئے جاتے تھے، اس لئے سعودی عرب کے ساتھ یہ تعلقات سینکڑوں سال پرانے ہیں۔
شہباز شریف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ان کا دورہ متحدہ عرب امارات انتہائی کامیاب رہا ہے، متحدہ عرب امارات میرا اور لاکھوں پاکستانیوں کا دوسرا گھر ہے اور اس کے پاکستان کے ساتھ انتہائی قریبی برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ متحدہ عرب امارات کی قیادت کے مشکور ہیں، باالخصوص صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے جو پاکستان کے دیرینہ مددگار اور مہربان ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور یہاں کے عوام خوشحال ہوں، اسی طرح شیخ زید پاکستان کے ایک بڑے خیرخواہ اور دوست تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کو امن، مساوات اور ہر قسم کی دہشت گردی کی نفی کرنے والے دین کے طور پر فروغ دینے کا عزم لئے ہوئے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ایک متفقہ ایجنڈے کی لڑی میں پروئے ہوئے ہیں، ان تمام بنیادوں پر ہم تزویراتی شراکت دارہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کو جو معاشی چیلنج درپیش ہیں وہ کسی طور پر بھی خلیجی ممالک کی مدد کے بغیر حل نہیں ہو سکتے تھے، ان ممالک کی جانب سے پاکستان کی بھرپور مدد کی گئی ہے، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک نے بھرپور مدد کی ہے، میرا یہ وژن نہیں کہ ہر وقت دوسرے ممالک سے ہی مدد مانگی جائے، پاکستانی قوم ایک بہادر اور محنتی قوم ہے اور میرا یہ ایمان ہے کہ یہ ایک دن ضرور اپنے پائوں پر کھڑی ہو گی، سرمایہ کاری کا فروغ چاہتے ہیں۔