اسلام آباد:پاکستان نے روس سے خام تیل، پیٹرول اور ڈیزل درآمد کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
روس سے خام تیل کی خریداری اور پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن سے متعلق اسٹرکچرکو مارچ میں حتمی شکل دی جائےگی ۔ پاکستان اور روس کے درمیان تین معاہدے طے پا گئے۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان اور روس کے درمیان بین الحکومتی اجلاس کے بعد معاہدوں کی دستاویزات پر دستخط کر دیے گئے، پاکستان اور روس کے درمیان کسٹم امور سے متعلق تعاون بڑھانے کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔
کسٹم سے متعلق ڈیٹا شیئرنگ کا معاہدہ بھی طے پایا ہے ، پاکستان کی سول ایوی ایشن اور روس ک ایئر ٹرانسپورٹ ایجنسی کے درمیان بھی تعاون کا معاہدہ طے پا گیا ہے ۔
وزیر اقتصادی امور ایاز صادق اور روسی وزیر توانائی نے پاک روس بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
روسی وزیر توانائی نے کمیشن اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن کا اجلاس کرانے پرحکومت پاکستان کا مشکور ہوں، ہم نے مختلف اقتصادی شعبوں میں تعاون بڑھائے پراتفاق کیا۔
وزیر توانائی روس کا کہنا ہے کہ ہم نے چھوٹی، درمیانی اور لمبی مدت کے منصوبوں پر اتفاق کیا ہے۔
قبل ازیں روس سے سستا تیل اور ایل این جی خریداری کے معاملے پر پاک روس بین الحکومتی کمیشن کے درمیان آخری روز کا وزارتی سطح کا اجلاس ہوا۔
پاکستانی وفد کی صدارت وفاقی وزیر اقتصادی امور ایاز صادق نے جبکہ روس کے وفد کی نمائندگی روس کے وزیر توانائی نے کی۔
سستے تیل و گیس کی خریداری کیلیے مارچ تک تجارتی ڈھانچہ بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد میں پاک روس 8ویں بین الحکومتی کمیشن اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، اعلامیے کے مطابق سستے تیل و گیس کی خریداری کیلئے مارچ تک تجارتی ڈھانچہ بنانے پر اتفاق ہو گیا ہے ۔
پاکستان اور روس کے درمیان ہونے والے بین الحکومتی کمیشن اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور روس کا توانائی کے شعبے میں تعاون کیلیے جامع پلان پر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان اور روس کا توانائی کے شعبے میں تعاون آگے بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا ہے ، مارچ 2023تک تیل و گیس کی تجارت کا سٹرکچربنانے کے عمل کو حتمی شکل دینے پر اتفاق توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کو اسٹریٹجک آسان شرائط پر توسیع دینے پر بھی اتفاق ہوا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق توانائی پلان کو بھی مارچ تک حتمی شکل دے دی جائے گی ، فریقین کا اقتصادی شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے پراتفاق،تجارت سرمایہ کاری ، مواصلات بینکنگ سیکٹر کے شعبوں میں بھی تعاون پر اتفاق ہوا ہے، توانائی کا شعبہ، کسٹمز، زراعت ، سائنس و ٹیکنالوجی، آئی ٹی میں تعاون مضبوط بنانے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔