ڈیووس : وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ورلڈ اکنامکس فورم پر مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھا تے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں کاغذ کے ٹکڑے سوا کچھ نہیں ۔
ڈیووس ورلڈ اکنامک فورم سے اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بین الاقوامی فریم ورک میں خامیاں پریشانی کا باعث ہیں، دنیا مسائل کے حل میں ناکام ہوگئی ہے، مسائل کے حل کے لیے دنیا کو باہمی تعاون سے چلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کےعالمی اثرات مرتب ہوئے، اس فورم پر نیو ورلڈ آرڈر پر بات ہوئی، نیو ورلڈ آرڈر کیا ہونا چاہیے؟، ہم اتنے منقسم ہیں کہ اس پر کچھ نہیں کرسکتے، نیو ورلڈ آرڈر میں ترقی پذیر ممالک کی آواز سننی چاہیئے، ہمیں امید ہے کہ ان کی آواز بھی سنی جائے گی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان کو فوڈ سیکیورٹی اور توانائی کے مسائل درپیش ہیں۔ گیس کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اضافہ ہوا ہے، تیسری دنیا کی معیشت دباؤ کا شکار ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ دنیا کوموسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا ہے، چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، کوئی بھی تنہا چیلنجز سے نہیں نمٹ سکتا، تیسری دنیا کی معیشتیں دباؤ کا شکار ہیں۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہوتا ہے، افسوس ہے مغرب کے لیے کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں محض کاغذی رہ جاتی ہیں۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے ورلڈ اکنامکس فورم پر کشمیر پرمسئلہ بھی اٹھادیا۔بلاول بھٹو نے کشمیر کے حوالے سے قراردادوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ کشمیریوں کی آواز بھی سنی جائے گی۔