لاہور(امت نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہم نگراں وزیر اعلیٰ پر متفق نہیں ہوسکے، ہم یہاں سے اتفاق رائے کے بغیر جا رہے ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسن مرتضیٰ نے کہا کہ معاملات سیاسی طور پر طے ہونے کے مواقع ہوتے ہیں مگر یہاں نہیں ہو سکے، جب اتنی پولرائزڈ پوزیشنز ہوجائیں تو اتفاق نہیں ہو سکتا۔
حسن مرتضیٰ نے کہا کہ جب ہاؤس چھوٹا تھا تو لوگ بڑے تھے اب ہاؤس بڑا ہوگیا ہے لوگ چھوٹے ہوگئے، بدقسمتی سے ہمارا اتفاق نہیں ہو سکا ہم اچھی یادیں لے کر نہیں جا رہے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) ندیم کامران نے کہا کہ پرویز الہٰی نے پہلے بیان دے دیا کہ معاملہ سپریم کورٹ لے کر جائیں گے، اب معاملہ الیکشن کمیشن میں جائے گا اور آئین کے تحت فیصلہ ہوگا۔
ملک احمد خان نے کہا کہ احد چیمہ کے خلاف نیب کیس میں کیا فیصلہ دیا گیا؟ کیا احد چیمہ نے پاکستان میں میٹرو کو کھڑا کرکے نہیں دکھایا، یقین تھا کہ احد چیمہ بہتر طریقے سے اپنی ذمہ داری نبھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نصیر احمد خان دہری شہریت رکھتے ہیں، محسن نقوی پر حساس معاملہ اٹھا کر انہوں نے ہم سے بات کی، پیمرا کے ریکارڈ میں ہے کہ کتنی مرتبہ اس بات کی مذمت کی گئی، محسن نقوی نے سی این این کے ساتھ کام کیا اس سے کریڈیبل کون ہوگا؟
ملک احمد خان نے کہا کہ عمران خان کے دور میں نیب کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال کیا گیا، اپنی نامزد کردہ کمیٹی پر ہی پرویز الہٰی کو اعتراض ہے، الیکشن کمیشن کے پاس یہی چار نام جائیں گے، آئین کے مطابق آرٹیکل 224 کے بعد معاملہ 224 اے کے تحت حل ہوگا۔