وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کا کوئی بڑا فالٹ نہیں آیا، امید ہے آئندہ 12 گھنٹوں میں ملک بھر میں بجلی مکمل طور پر بحال ہو جائے گی۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر خان نے بتایا کہ پاور جنریشن کے وقت ایک ایک میگا واٹ کو دیکھا جاتا ہے کہ اس سے پاور ٹیرف پر کیا اثر پڑے گا اور موسم سرما میں چونکہ بجلی کی طلب کم ہوتی ہے اس لیے سسٹم کو رات کے وقت زیادہ تر سسٹم کو بند کر دیا جاتا ہے اور صبح ایک ایک کر کے سسٹم کو دوبارہ آن کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آج صبح سات بجے کے قریب جب ایک ایک کر کے سسٹم کو آن کیا جا رہا تھا تو اس دوران جامشورو اور دادو کے درمیان فریکوئسی کی کمی کی وجہ سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا۔
آہستہ آہستہ جنوب سے شمال کی طرف سسٹم بحال کر رہے
وفاقی وزیر کا کہنا تھا بریک ڈاؤن شمال سے جنوب تک آیا ہے اور ہم آہستہ آہستہ جنوب سے شمال کی طرف سسٹم بحال کر رہے، تربیلا اور وارسک سے کچھ سسٹم بحال کرنا شروع کر دیے ہیں۔
خرم دستگیر خان کا کہنا تھا ایک محتاط اندازے کے مطابق اگلے 12 گھنٹوں میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال ہو جائے گی، کوشش ہے اس سے پہلے ہی بجلی کی مکمل بحالی ہو جائے۔
کراچی شہر کا معاملہ تھوڑا سا پیچیدہ ہے
کراچی کے بڑے حصے میں بجلی کی فراہمی میں تعطل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وفاقی وزیر برائے توانائی کا کہنا تھا کراچی شہر کا معاملہ تھوڑا سا پیچیدہ ہے، کراچی میں کے الیکٹرک کا اپنا سسٹم بھی موجود ہے لیکن کراچی کو نیشنل گرڈ سے جو 1100 میگا واٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے وہ چند گھنٹوں میں بحال ہو جائے گی۔