مسلم لیگ ق کے سینئر رہنماؤں طارق بشیر چیمہ اور سالک چوہدری نے کہا کہ ہے قانونی و آئینی طور پر چوہدری شجاعت حسین ہی پارٹی کے صدر ہیں۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ آج ہم نے جنرل کونسل کی اسلام آباد میں میٹنگ رکھی تھی، جنرل کونسل میں چاروں صوبوں کی نمائندگی ہونا تھی، چوہدری شجاعت حسین کی طبعیت خرابی کی وجہ سے آج جنرل کونسل کی میٹنگ نہیں ہوسکی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پتا ہے لاہورمیں ڈرامہ ہو رہا ہے، وقت آنے پر بتائیں گے لاہور میں ڈرامہ کیوں ہو رہا ہے، یہ وہ ٹولہ ہے جو باضابطہ طور پر پی ٹی آئی میں ضم ہونے جا رہا تھا، ہمیں کوئی اعتراض نہیں پرویزالٰہی جس مرضی پارٹی میں جائیں۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ آج دوسرا ڈرامہ کیا گیا کہ عمران کے شانہ بشانہ الیکشن لڑیں گے، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین ہیں، الیکشن کمیشن کا فیصلہ اگر میرٹ پر ہوا تو چوہدری شجاعت کے حق میں ہو گا، یہ ممکن نہیں پنجاب کا صدر مرکزی صدر اور تمام عہدے داروں کو تبدیل کر دے۔
مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما چوہدری سالک کی جانب سے چوہدری شجاعت کو پارٹی صدارت سے ہٹانے پر پرویز الٰہی اور کامل علی آغاپردلچسپ تبصرہ کیا ہے ۔
چوہدری سالک کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پرویزالٰہی کو ڈانٹا ہو گا کہ پہلے اپنی پارٹی تو سنبھال لیں ، پھر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات کری۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت قانونی او ر آئینی طور پر پارٹی کے صدر ہیں ، جنرل کونسل کا جعلی اجلاس بلا کرحقیقت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
سالک چودھری کا کہنا تھا کہ وقت آنے پر ظاہر کریں گے کہ لاہور میں ڈرامہ کیوں چل رہا ہے، اگر جنرل کونسل کا اجلاس بلانا ہے تو 10 دن پہلے نوٹس دیا جاتا ہے، آج لاہور والے اجلاس میں ان کے سارے ایم پی ایز بھی پورے نہیں آئے۔