اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما فواد چوہدری کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد پہنچا دیا گیا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں فواد چوہدری کے الیکشن کمیشن کیخلاف نفرت پھیلانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ پراسیکوٹر نے فواد چوہدری کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ فواد چوہدری کی وائس میچنگ ہوگئی، فوٹو گرامیڑک ٹیسٹ کے لیے ملزم کو لاہور سے لے جانا ہے، مزید جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔ وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ فواد چوہدری کے بیان کا مقصد الیکشن کمیشن کو دیوار سے لگانا ہے۔
اس موقع پر فواد چوہدری کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ایٹمی ریاست کو موم کی گڑیا بنایا ہوا ہے، فواد چوہدری کے چہرے پر پردہ ڈالا گیا، فواد چوہدری کوئی کلبھوشن نہیں ہے، یہاں دہشت گردی کو پکڑنے والی فورس فواد چوہدری کے لیے کھڑی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا کہ مجھے میرے منشی پر فخر ہے، میرے منشی کو سپریم کورٹ میں بھی میرے ساتھ کھڑے ہونے کی اجازت ہے، یہ منشی سے اتنا چڑتے کیوں ہیں ؟ ہمیں تو فخر ہے اپنے منشیوں پر، جس ادارے نے الیکشن کروانا ہیں وہ مدعی بنا ہوا ہے اور کہہ رہا ہے کہ اس کے پیچھے جو جو ہیں سب کو گرفتار کر لیں، پھر تو پورے پاکستان کو جیل بنا دیں اور سب کو قیدی قرار دے دیں۔
بابر اعوان نے یہ بھی کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ بولتا ہے، یہاں ایک آیا تھا جو کہتا تھا ڈالر 100 روپے کا کر دوں گا وہ بھی تو بولتا ہے، ایک مخصوص بولنے والوں کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے، ججز کے بارے میں کیا کیا نہیں کہا گیا وہ اب وفاقی کابینہ کا حصہ ہیں۔
واضح رہے سابق وفاقی وزیر و پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن کے ممبران کو دھمکانے پر مقدمہ درج ہے۔ فواد چوہدری پر سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔