اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا، جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار شرکت کریں گے۔
پاکستان کے ابتدائی بجٹ تخمینے میں 20 کھرب روپے کا بڑا فرق ہے آئی ایم ایف نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا بجٹ خسارہ مقررہ ہدف سے بڑھ سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے اصرار کیا ہے کہ 600 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگائے جائیں تاکہ خسارہ کم کیا جاسکے تاہم حکومت پاکستان نے اس مطالبے سے اتفاق نہیں کیا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ بنیادی خسارہ نہیں بڑھے گا بہرحال دونوں فریقین کو 9 فروری تک جاری مذاکرات میں اختلافات دور کرنا ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف سے سیلاب کے باعث 500 ارب روپے رعایت دینے کا کہا ہے جبکہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بنیادی خسارہ 10کھرب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔