ٹی ٹی پی نے عمران خان کا نام نمائندے کے طور پرپیش کیا،عرفان صدیقی

اسلام آباد ( اُمت نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے انکشا ف کیا ہے کہ 2014 ء میں وزیر اعظم نواز شریف نے تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کیلئے حکومتی کمیٹی قائم کی تو جواب میں طالبان نے جو اپنی مذاکراتی کمیٹی بنائی، اس میں پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کا نام بھی شامل تھا ۔

منگل کو سینیٹ میں سانحہ پشاور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے بتایا کہ ٹی ۔ ٹی ۔ پی نے اپنی تجویز کردہ کمیٹی میں پروفیسر محمد ابراہیم، مولانا سمیع الحق مرحوم، لال مسجد کے مولانا عبد العزیز کے علاوہ عمران خان کا بھی نام شامل کیا تھا ۔ تاہم عمران خان نے کمیٹی میں شمولیت سے معذرت کرتے ہوئے معروف سفارت کار رستم شاہ مہمندکو اپنا نمائندہ نامزد کر دیا تھا جو آخر تک مذاکرات میں طالبان کمیٹی کا حصہ رہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز دور میں دہشت گردی پر تین آل پارٹیز کانفرنسیں ہوئیں۔ دو میں عمران خان خود شریک ہوئے جب کہ تیسری میں شاہ محمود قریشی نے ان کی نمائندگی کی ۔ وزیر اعظم نواز شریف مجھے اور چودھری نثار علی خان کو ہمراہ لے کر بنی گالہ گئے جہاں عمران خان کو مذاکرات بارے بریف کیا گیا ۔ لیکن عمران خان کے چار سالہ دور میں ایک بھی ایسی کانفرنس نہ ہوئی نہ ہی پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا گیا ۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ خدا کے لئے عمران خان پاکستانیوں کے خون پر سیاست نہ کریں ۔ اگر وہ آج شام کہہ دیں گے کہ میں دہشت گردی کے ایشو پر بات کے لئے تیار ہوں تو میں میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعظم شہباز شریف کو خود منوا لوں گا اوراس اہم قومی مسئلے پر کوئی قومی موقف اختیار کیا جا سکے گا ۔