سوات،پشاور بم دھماکے کیخلاف سول سوسائٹی اور پولیس کا احتجاج

سوات (بیورورپورٹ) سوات میں پشاور بم دھماکے کے خلاف سول سوسائٹی کے احتجاج میں تاریخ میں پہلی بار پولیس جوانوں نے بھی سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف اور امن کے حق میں نعرے لگائے۔ مظاہرے کی قیادت سواتی قوم ایسو سی ایشن کے صدر مفتی موحد اللہ، سپین خان اور حضرت علی کررہے تھے، مظاہرین نے نشاط چوک سے سوات پریس کلب تک جولس نکالا، اس موقع پر اپنے خطاب میں مقررین نے کہا کہ پشاور بم دھماکہ نہ صرف پولیس پر حملہ ہے بلکہ مسجد کو نشانہ بناکر یہ اسلام پر حملہ کیا گیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ خودکش حملہ آور اور دھماکہ خیز مواد پولیس لائنز میں کیسے داخل ہوا؟اگر ہمیں اس کا جواب نہ ملا تو ایک لاکھ سے زائد پولیس جوان ڈیوٹی چھوڑنے پر مجبور ہوجائیں گے، انہوں نے کہا کہ صرف خیبر پختونخوا میں ہی کیوں دہشت گردی کی جارہی ہے جبکہ دیگر علاقے محفوظ ہیں۔ہم مزید دہشت گردی اور پختونوں کے قتل عام کو برداشت نہیں کریں گے، انہوں نے واضح کیا کہ ہم مزید اپنے اوراپنے جوانوں کی لاشیں گرنے کے تیار نہیں ہیں اور اگر فوری طور پر دہشت گردی کی روک تھام نہ کی گئی تو پھر قوم ہی راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائے گی۔