کراچی (بزنس رپورٹر) کراچی میں ”نیشنل اسلامک اکنامک فورم“(قومی اسلامی معیشت فورم) کے عنوان سےمنعقد کانفرنس کے موقع پر حکومت کو مدد کی پیشکش کر دی گٸی۔
کانفرنس میں سیلانی ویلفیٸر ٹرسٹ کے سربراہ مولانا بشیر فاروقی نے وفاقی وزیر خزانہ کو پاکستانی معیشت میں استحکام لانے کیلٸے2 ارب ڈالر سالانہ حکومت کو دینے کا منصوبہ پیش کیا۔ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے موقع پر ہی مولانا بشیر فاروقی کو منصوبے کی جذِّیات طے کرنے کیلٸے اسٹیٹ بینک سے رابطے کی اجازت دے دی ہے۔
سیلانی ویلفیٸر انٹرنیشنل ٹرسٹ اور دارالعلوم میمن کےتحت کراچی میں ”نیشنل اسلامک اکنامک فورم“( قومی اسلامی اقتصادی فورم ) کا انعقاد کیا گیا اس موقع پرمفتی اعظم پاکستان، ملک کے معروف بینکرز، انڈسٹریلز، شرعیہ علما و دیگر صنعتوں کے سرکر دہ افراد نے شرکت کی
ملکی معیشت کو اسلامی نظام کےتحت کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے آن لائن خطاب میں تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے سیلانی ویلفیٸر اور دارالعلوم میمن کی اسلامی معیشت کے نفاذ کی کاوشوں کو سراہا اورحکومتی و ذاتی حیثیت میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی انہوں نےاسلامی معیشت کو ملک و قوم کی ترقی و فلاح قرار دیا ہے۔
اس موقع پر سربراہ سیلانی ویلفیٸرٹرسٹ مولانا بشیر فاروقی نے ملک کے معاشی استحکام میں مدد دینے کیلٸے وفاقی وزیر خزانہ سے ایک خصوصی پریس کانفرنس کی اجازت طلب کرتے ہوۓ کہا کہ اگر آپ کے توسط سے حکومت ہمیں اجازت دےتو سیلانی ویلفیٸر ٹرسٹ اور اخوت فاٶنڈیشن حکومت کو سالانہ 2 ارب ڈالر فراہم کر سکتے ہیں۔ مولانا بشیر فاروقی کی جانب سے منصوبے کی جزیات سننے کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے موقع پر موجود اسٹیٹ بینک کے اعلی عہدیداران اور مولانا بشیر فاروقی کو ملاقات کرنے اور تمام معاملات طے کرنے کی اجازت بھی جاری کر دی ہے۔