سوات(بیورورپورٹ)پشاور دھماکے میں زخمی ہونے والے سوات کے علاقے باغ ڈھیرئی سے تعلق رکھنے والے ایلیٹ فورس کے اے ایس آئی حضرت حسین کا کہناہے کہ کاش خود کش حملہ آور سے سامنا ہوتا تو گلے لگاکر اپنی فورس کے جوانوں کی زندگی بچالیتا
حضرت حسین کوپولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کے 4گھنٹےبعد ملبے تلے سے زندہ نکالا گیا تھا۔
میڈیا سے گفتگو میں حضرت حسین نے بتایاکہ ہم اسپیشل کورس کے لئے پشاور گئے تھے،دھماکے کے دن تربیتی سیشن سے فارغ ہوکر میں اور شہید سپاہی نظیم خان نے اپنے بیرک میں وضو کیا اورمسجدگئے۔ ہم تیسری صف میں کھڑے تھے۔جماعت کھڑی ہوئی اورجوں ہی اقامت ہوئی تو اس دوران دھماکہ ہوا اور ہم پر عمارت نیچے گرگئی۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے کب اور کیسے ملبے سے نکالا گیا؟ کچھ یاد نہیں لیکن جب میں ہوش میں آیا تو میں اسپتال میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب مجھے اپنے دوست سپاہی نظیم خان کی شہادت کا پتہ چلا تو افسوس ہوا کہ کاش اس کی جگہ میں شہید ہوجاتا۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کے حوصلے بلند ہیں اور ملک وقوم کی خاطر وہ کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے