مظفرآباد(اُمت نیوز)وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردارتنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ آج صرف کشمیریت ہے، آج ہر کشمیری پاکستانی اور ہر پاکستانی کشمیری ہے،پاکستان مشیت الہیٰ ہے، پاکستان اسلام اور نظریے کی بنیاد پر بنا۔ کشمیری اپنی مسلح افواج کے آگے چلیں گے۔ ہندوستان نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کی اور اس کے بعداب وہاں کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہا ہے، ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کررہا ہے، کشمیری ہندوستان کی انوسٹمنٹ کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، قائد حریت سید علی گیلانی نے کہا تھا کہ ہندوستان اگر سڑکوں پرتارکول کی جگہ سونا بھی بچھا دے تو کشمیری اسکو جوتے کی نوک پر رکھیں گے۔ کشمیری حضرت امام حسین ؓ اور حضرت خالد بن ولید ؓ کی راہ پر چلنے والے ہیں۔ کشمیریوں کے ساتھ ہندوستان نے خود کمٹمنٹ کی اور مکر گیا، ہم مسلمان ہونے کے ناطے ہندوستان کی عیاری اور مکاری کو نہ سمجھ سکے۔ گزشتہ 75سالوں میں کونسی ایسی قربانی ہے جو کشمیریوں نے نہیں دی۔ مقبوضہ کشمیر میں کئی برہان وانی تحریک آزادی کیلئے قربان ہوگئے۔ مقبوضہ کشمیر کی بہنیں جب گھروں سے نکلتی ہیں تو ہندوستان کو اسکی اوقات یاد دلاتی ہیں۔جموں کا پنڈٹ بھی کہتا ہے کہ میں پاکستانی ہوں۔ پاکستان دنیا کی مظلوم قوموں کی توجہ کا مرکز ہے۔ مسئلہ کشمیر ایک سلگتی چنگاری ہے اگر ہندوستان باز نہ آیا تو یہ چنگاری پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔اس مقدس ایوان آمد پر وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف، قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر، مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر، پیپلز پارٹی کے صدر چوہدری محمد یاسین، جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ سردار خالد ابراہیم نے اجلاس سے خطاب کیا۔ وزیراعظم آزادکشمیر سردارتنویر الیاس خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کا دن اقوام عالم کو یاد دلاتا ہے کہ تقسیم ہند کے نامکمل ایجنڈے کو مکمل کیا جائے۔ کشمیریوں کا کیا قصور ہے، اگر ایسٹ تیمور اور سوڈان میں ریفرنڈم ہو سکتا ہے تو کشمیرمیں کیوں نہیں ہو سکتا؟۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے برطانیہ کی ذمہ داری زیادہ ہے برطانیہ تقسیم ہند کو نامکمل چھوڑ کر گیا۔ ہندوستان کے 27کروڑ مسلمانوں کی غیرت کہاں ہے؟۔غیر ت کشمیر کے اندر ہے، کشمیریوں کی تاریخ ہے کہ 22لوگوں نے آذان کی تکمیل کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دی۔ انہوں نے کہاکہ ہم وزارت خارجہ کے ساتھ ملکر اپنا کردارادا کریں گے۔ کشمیر کو دیکھیں تو مظلومیت اور انسانیت یاد آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ چین کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ اس نے جی ٹونٹی کانفرنس کے مقبوضہ کشمیر میں انعقاد کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہاکہ او آئی سی سیکرٹری جنرل سے کہا تھا کہ اپنے سیکرٹریٹ میں کشمیریوں کو بھی بیٹھائیں۔یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پوری پاکستانی و کشمیری قوم دنیا کو دکھاتی ہے کہ یہ ایک ایسا لاوا ہے کہ اگر پھٹ پڑا تو تم بھی اسکی لپیٹ میں آو گے۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کی نئی لہر آئی ہے، مسلح افواج نے قربانیاں دیکر ملک میں امن قائم کیا تھا، مسلح افواج کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ عمران خان نے بطور وزیراعظم پاکستان آزادکشمیر کیلئے پانچ سو ارب کا پیکج دیا تھا اس کو بحال کیا جائے، ٹیکس کے حوالہ سے آزادکشمیر کو ریلیف دیا جائے، آزادکشمیر میں آٹا کا مسئلہ ہے اس سلسلہ میں حکومت آزادکشمیر نے اپنی گزارشات بھی بھیجیں ہیں۔ اگر ممکن ہوتو ہر ممبرقانون ساز اسمبلی کو پانچ پانچ کروڑ روپے دیے جائیں تاکہ یہ اپنے علاقوں میں تعمیر و ترقی کروا سکیں۔ مظفرآباد میرپور شہر میں گیس کی ضرورت ہے اس پر بھی غور کیا جائے۔