اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیخ رشید کے خلاف کراچی اور لسبیلہ میں درج مقدمات پر کارروائی سے روک دیا ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نےشیخ رشید کی جانب سے کراچی منتقلی روکنے اور پولیس کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت نے تھانہ آبپارہ کے طلبی سمن پر مزید کارروائی سے روکا تھا جب کہ پولیس نے اسی درخواست پر مقدمے کا اندراج کیا اور گرفتاری کی۔شیخ رشید کے خلاف ایک اور ایف آئی آر موچکو کراچی میں درج کی گئی۔
جسٹس طارق محمودجہانگیری کا کہنا تھا کہ بیان دینےکی جگہ پولی کلینک اسپتال ہے تو کراچی میں مقدمہ کیسےدرج ہوگیا؟ ایک ہی وقوعہ پر مختلف شہروں میں ایف آئی آر کیسے ہوسکتی ہیں ؟۔
عدالت نے موچکو کراچی اور لسبیلہ میں شیخ رشید کے خلاف درج مقدمات پر پولیس کو کارروائی سے روک دیا۔ عدالت نے ایف آئی آرز معطل کرتے ہوئے بار کونسلز ، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی معاملے پر نوٹس جاری کردیے۔