لندن: اگست 2022 میں امریکی شہر نیویارک میں چاقو کے حملے میں زخمی ہونے والے متنازع مصنف سلمان رشدی نے حملے کے بعد اپنی پہلی تصویر شیئرکردی ہے۔
مصنف کے ایجنٹ نے اکتوبرمیں بتایا تھا کہ حملے میں سلمان رشدی کی ایک آنکھ ضائع اورایک ہاتھ کا استعمال ختم ہوگیا تھا۔
برطانوی مصنف نے اپنے نئے ناول ’وکٹری سٹی‘ کی ریلیز سے قبل پیرکو امریکی اخبار نیویارکر میں شائع ہونے والے انٹرویو میں کہا ہے کہ زخمی ہونے کے بعد لکھنا ’بہت مشکل‘ لگتا ہے۔ اس حملے نے مجھے ذہنی طور پر خوفزدہ کر دیا ہے۔
متنازع مصنف نے نیویارکرمیں شائع ہونے والی اپنی تصویرکا موازنہ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ تصویرڈرامائی اورطاقتور ہے، لیکن میں اصل میں اسی طرح نظر آتا ہوں۔
نیو یارک کے علاقے چوتوکوا بارہ اگست 2022 کو اسلام مخالف توہین آمیز ناول ”دی سیٹینک ورسز“ کے 75 سالہ مصنف سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں 75 سالہ رشدی نے نیویارکر میگزین کو بتایا کہ، ’مجھے لکھنا بہت مشکل لگا ہے۔ میں لکھنے کے لئے بیٹھتا ہوں، اورکچھ نہیں ہوتا. میں لکھتا ہوں لیکن یہ خالی پن اورفضول چیزوں کا امتزاج ہے، وہ چیزیں جومیں لکھتاہوں انہیں ہوں اگلے دن حذف کر دیتا ہوں۔ میں ابھی تک اس صورتحال سے باہر نہیں آیا ہوں‘۔
امریکا میں آج سے دستیاب یہ کتاب 14 ویں صدی کی ایک خاتون کی کہانی ہے، جو پدرشاہی دنیا کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک شہر پرحکومت کرتی ہے۔
بیس سال سے امریکا میں مقیم متنازع مصنف نے مزید کہا کہ بڑی چوٹیں ٹھیک ہو جاتی ہیں’ لیکن کچھ انگلیوں میں احساس کی کمی کی وجہ سے اچھی طرح ٹائپ نہیں کر پا رہا ۔
خود کو خوش قمست قراردینے والے رشدی نے مزید کہا کہ ، میں بہتر ہو گیا ہوں. لیکن جو کچھ ہوا میں اتنا برا بھی نہیں تھا’۔
ہندوستانی مسلمان گھرانے میں پیدا ہونے والے سلمان رشدی کواپنے چوتھے ناول ”شیطانی آیات“ لکھنے پر جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سامنا رہا، 1988 میں ملعون کی جانب سے لکھی گئی ناول کی اشاعت کے بعد کئی مسلم آبادی پر مشتمل ممالک نے اس ناول پر پابندی عائد کر دی تھی۔
پھر 1989 میں ایران کے اس وقت کے سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی نے ایک فتویٰ جاری کرتے ہوئے ناول نگار کو توہین رسالت کے الزام میں قتل کرنے کا مطالبہ کیا تاہم 10 برس بعد ایرانی حکومت نے مذکورہ فتوے کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
سلمان رشدی پرچاقو سے حملہ کرنے والے نیو جرسی سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ ہادی ماتر کو حملے کے فوری بعد گرفتار کرلیا گیا تھا ، مصنف نے کہا کہ ’’میں اسے مورد الزام ٹھہراتا ہوں‘‘ ۔ کتاب ’وکٹرئ سٹی‘ جمعرات کو برطانیہ میں ریلیز کی جائے گی۔