نیویارک:ترکیہ اور شام میں ہولناک زلزلے سے اموات 10 ہزار سے بھی بڑھنے کا اندیشہ ہے۔
امریکی زلزلہ پیما مرکز نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شدید سرد موسم اور عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں تاخیر اور بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔
اموات کی تعداد 10 ہزار سے بھی تجاوز کر سکتی ہے جبکہ ابتدائی طور پر 1 ارب ڈالر کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔
ہلاکتوں کی تعداد 4,300 سے تجاوز کرگئی
ترکیہ اور شام میں میں پیر کی صبح آنے والے شدید زلزلے کے باعث مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 4,300 ہوگئی ہے۔ زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے، تیسرے بڑے آفٹرشاکس سے مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے جبکہ ہزاروں شہری زخمی ہیں۔ زلزلے کے باعث تین ہزار کے قریب عمارتیں تباہ ہوئیں۔ ترک صدر اردگان کے مطابق یہ 1939 کے بعد ملک میں آنے والا شدید ترین زلزلہ ہے۔
ترک صدر نے ملک بھر میں ایک ہفتے کے سوگ کا اعلان کر دیا، ترکیہ میں ایک ہفتے تک پرچم سرنگوں رہے گا۔ امدادی کاروائیاں منگل کو دوسرے روز بھی جاری ہیں اور اس کے ساتھ ہی زلزلے کی مزید تباہ کاریاں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
ترکیہ میں 100سالہ تاریخ کے بدترین زلزلے نے ہر طرف تباہی مچادی۔ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی رات سوا 4 بجے آیا، جب بیشتر لوگ سوئے ہوئے تھے۔