لاہور(امت نیوز) فلور ملز ایسوسی ایشن نے 13 فروری سے سرکاری گندم کا کوٹہ نہ اٹھانے کا اعلان کردیا
فلور ملز ایوسی ایشن نےالزام لگایا کہ سیکریٹری فوڈ منظور شدہ پالیسی اور ایس او پیز سبوتاژ کررہے ہیں، فلو ملز بند کرنے کے ایجنڈے پر عمل درآمد کیا جارہا ہے اس لیے 14 فروری سے سرکاری آٹے کی سپلائی اور تیاری بند ہوگی۔
ایوسی ایشن کی جانب سے واضح کیا گیا کہ احتساب کے نام پر فلور ملز کو ذاتی عناد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، معمولی باتوں پر لاکھوں جرمانے اور مقدمے کیے جارہے ہیں جبکہ سیکریٹری فوڈ نے کم گندم کاشت اور پیداوار کا ذکر مراسلے میں بھی کیا۔
فلور ملز ایوسی ایشن کے مطابق پنجاب میں گندم خریداری کا بڑا بحران سر اٹھ رہا ہے، پنجاب نے گندم کی امدادی قیمت نہیں بڑھائی اور نہ ہی بار دانہ خریداری کی، محکمہ خوراک نے نجی گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔
ایوسی ایشن نے کہا کہ فلور ملزم کو نئی گندم کی خریداری روکنے کے طریقے اختیار کیے جارہے ہیں، پنجاب میں ٹریکنگ سسٹم ختم کر کے مارکیٹ میں آٹا سپلائی بحال کی جائے جبکہ نجی گندم اور آٹے کی ترسیل پر سے پابندی ہٹائی جائے۔
دوسری جانب ترجمان سیکریٹری فوڈ نے مؤقف اختیار کیا کہ محکمہ خوراک کے افسران قواعد کے مطابق فلور ملز کی انسپیکشن کررہے ہیں، اگر فلور ملز سرکاری آٹے میں غبن کریں گی تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی جبکہ مارکیٹ ریٹ کے مقابلے میں روزانہ 3 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوسط درجہ فلور ملز کو یومیہ 26 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے، سبسڈی کو غریب عوام تک ہر صورت پہنچایا جائے گا، پنجاب میں 900 سے زائد فلور ملز سبسڈی والی گندم لے رہی ہیں۔