عوام کا اداروں پر اعتماد اٹھ گیا،سراج الحق

گجرانوالہ/گجرات (امت نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ معاشی تباہی اور بدامنی کے ہوتے ہوئے ملک کے لیے سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ عوام کا اداروں پر اعتماد اٹھ گیا۔ عدالتیں ہوں یا احتساب کے ادارے ، الیکشن کمیشن، سیاستدان ہوں یا اسٹیبلمشمنٹ، لوگ کسی پر اعتبار کو تیار نہیں۔ عالمی سطح پر اچھی حکمرانی کے جتنے انڈیکیٹرز ہیں، پاکستان کے حکمران ان میں سے کسی ایک پر پورا نہیں اترتے، یہ جھوٹ بولتے ہیں، قوم سے وعدے کرکے مکرنا ان کا معمول ہے، انہوں نے سیاست میں گالم گلوچ کا کلچر متعارف کرایا۔ آج پورے ملک میں آگ لگی ہے، افراتفری اور اندھیر نگری چوپٹ راج ہے۔ مساجد میں بم دھماکے ہورہے ہیں، لوگ آٹے کے لیے لائنوں میں لگے ہیں۔ مسائل کے حل کے لیے پورے ملک میں شفاف انتخابات کا ہونا ضروری ہے۔ الیکشن عمل کو غیرجانبدار اور شفاف بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز آپس میں بات چیت کا آغاز کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر ضلع مظہر اقبال رندھاوا بھی ان کے ہمراہ تھے۔

قبل ازیں سراج الحق کی قیادت میں مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور آئی ایم ایف کی ظالمانہ شرائط کے خلاف تین روزہ عوامی مارچ کا لاہور سے گوجرانوالہ پہنچنے پر استقبال ہوا۔ امیر جماعت نے عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو ایک دفعہ پھر وارننگ دی کہ اشیائے خورونوش اور پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں 35سے 50فیصد کمی کی جائے ورنہ عوام حکمرانوں کا گریبان پکڑ کر انہیں اقتدار سے باہر نکالیں گے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 170ارب کے مزید ٹیکسز منظور ہیں نہ قوم کوئی نیا منی بجٹ تسلیم کرے گی۔ آئی ایم ایف کی چھری، وزیراعظم کا ہاتھ اور عوام کے گلے ہیں، ظلم کی انتہا ہو گئی۔ حکمران مہنگائی کم کریں، عوام کا صبر جواب دے چکا، ظالموں اور لٹیروں سے حساب ہو گا۔ قرض اتارو ملک سنوارو سے لے کر حالیہ سیلاب تک غریب عوام کی قربانیوں کی طویل داستانیں ہیں، لوگوں کا خون نچوڑنا بند کیا جائے، آئی ایم ایف کے حکم پر عوام سے قربانی طلب کرنے والے اب کی بار خود قربانی دیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی نے مہنگائی کے خلاف جلوس نکالے، اقتدار ملتے ہی مہنگائی کے کوڑے خود عوام پر برسانا شروع کر دیے۔ کسی نے قوم کو ”روٹی، کپڑا اور مکان“، تو کسی نے ”سب سے پہلے پاکستان“ کے نام پر دھوکا دیا، ایک ”ایشین ٹائیگر“ کا جھوٹا نعرہ لے کر آیا تو دوسرا ”تبدیلی“ کا چورن فروخت کرنے لگا، حالات سب کے سامنے ہیں۔ پاکستان اور کرپٹ ٹرائیکا ایک ساتھ نہیں چل سکتے، یہ ملک اور عوام کے دشمن ہیں، ان کے ہوتے ہوئے قوم کو کسی اور دشمن کی ضرورت نہیں، انھوں نے مل کر ملک کو غریبوں کے لیے جہنم بنا دیا۔ ہر کسی نے اپنا بنک اکاؤنٹ بھرو پر توجہ دی، اب جیل بھرو نہیں، عوام کا پیٹ بھرو کی فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ عام آدمی بچوں کو دو وقت کا کھانا نہیں دے سکتا۔ پورا ملک غربت، مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی اور کرپشن کی آماجگاہ بن گیا۔ حکمرانوں نے وسائل سے مالامال پاکستان کا حلیہ بگاڑ دیا۔ امریکا اور آئی ایم ایف کے غلاموں کے جانے کا وقت آ گیا، ملک کو اسلامی نظام چاہیے اور صرف جماعت اسلامی ہی یہ نظام لا سکتی ہے۔ اللہ کی مددونصرت اور عوام کی تائید سے اقتدار میں آ کر سودی معیشت، کرپشن کا خاتمہ کریں گے، وسائل عوام پر خرچ ہوں گے۔ قوم خود فیصلہ کرے کہ موجودہ حکمرانوں کی جگہ ایوانوں میں ہے یا جیلوں میں؟ ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیرآباد اور گجرات میں عوامی مارچ کے دوسرے روز استقبالیہ جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسوں میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔

نائب امیر لیاقت بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر ضلع گجرات انصرمحمودایڈووکیٹ و دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔تین روزہ عوامی مارچ کے دوسرے روز کا آغاز گوجرانوالہ سے ہوا۔ مارچ کا اختتام اتوار کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں تاریخی جلسہ سے ہو گا جس سے امیر جماعت خطاب کریں گے اور قوم کو آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔

سراج الحق نے خطاب کے دوران کراچی کے مسئلہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کراچی میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ قبول کرے۔ کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہو گا، پیپلزپارٹی نے زیادتی کی تو پورے سندھ میں اس کی حکومت نہیں رہے گی، عوام اب ظالم جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو پہچان چکے ہیں۔ پیپلزپارٹی نے 15برسوں میں سندھ کے عوام کو غربت، بے روزگاری، پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں دس سالہ اقتدار کے دوران ترقی اور امن کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ مسلم لیگ (ن) 1985سے اقتدار میں ہے، یہ لوگ اپنی کارکردگی بتائیں، یہ حکمران عوام کو بے وقوف بناتے ہیں، ان کی لڑائی کرسی اور مفادات کے لیے ہے، ان کی وجہ سے ملک 62ہزار ارب کا مقروض، معیشت برباد اور ادارے تباہ ہو گئے، انھوں نے نوجوانوں کو دھوکا دیا، کرپٹ ٹرائیکا کی وجہ سے ستر لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں، لاکھوں مایوس ہو کر نشہ کی بیماری کے عادی ہو گئے۔ نوجوانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ مایوس نہ ہوں، جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے جدوجہد کا آغاز کریں۔ جماعت اسلامی کو اقتدار ملا تو نوجوانوں میں زرعی زمین تقسیم کریں گے، بے روزگاروں کو روزگار الاؤنس دیا دجائے گا۔