سوات(بیوروروپورٹ) سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایم ایف نے واضح کردیا جب تک عمران خان ایگریمنٹ پر دستخط نہیں کرتے تو قرض نہیں دیں گے۔پی ڈی ایم گیارہ کی جگہ اٹھارہ پارٹیاں ملالے تب بھی وہ تحریک انصاف سے الیکشن نہیں جیت سکتی
صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان آبائی ضلع سوات پہنچے تو کارکنوں نےان کا شانداراستقبال کیا ۔
محمودخان نے اپنی حکومت کی ساڑھے چارسالہ کارکردگی عوام کے سامنے پیش کرتے ہوئے پی ڈی ایم کو چلینج کردیا کہ گیارہ نہیں اٹھارہ پارٹیاں ملاکر بھی وہ تحریک انصاف سے الیکشن نہیں جیت سکتی ۔سوات سے باقاعدہ تحریک کا آغاز کرتاہوں اور اس کے بعد ہر ضلع میں عوام کے پاس جائیں گے ۔ حکومت کے بعد لوگ بھاگ جاتے ہیں ،میں عوام میں موجود ہوں ۔5 گولیاں کھانے کے بعد بھی عمران خان ملک میں موجود ہیں لیکن لوگ پلیٹلیٹس کم ہونے پر بیرون ملک بھاگ جاتے ہیں ،
ان خیالات کااظہار انہوں نے مینگورہ کے نشاط چوک پر ایک بہت بڑے استقبالیہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سابق وفاقی وزیر مرادسعیداور سابق ممبران اسمبلی بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ محمودخان نے کہاکہ شاندار استقبال کرنے پر مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ہم فخر محسوس کررہے ہیں کہ حکومت کے بعد کوئی بھی حکمران عوام کا سامنانہیں کرسکتا لیکن آج ہم عوام کے درمیان میں موجود ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں حکومت ملی تو ملک میں معاشی بدحالی تھی اور اس کے بعد کورونا اور سیلاب آیا لیکن ہم نے ایمانداری کے ساتھ اپنے ملک کو سنبھالا دیااورعمران خان کی قیادت میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا ۔
انہوں نے کہاکہ 1969 کے بعدسوات میں سب سے زیادہ ترقی ہمارے دور حکومت میں ہوئی ہے، یہاں ہسپتال، کالجزاورسڑکوں کا جال بچھادیا ۔ دہشت گردی کے دوران سوات کے لوگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں اور اسی طرح پاکستان کی آزادی کے لئے بھی پشتون قوم نے ہی قربانیاں دیں، ہم سوات اور مالاکنڈ ڈویژن میں مزید دہشتگردی برداشت نہیں کریں گے۔
محمود خان نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے زیادہ قرضے لینے کا مقصد ترقیاتی کاموں کا جال بچھانا تھا،جس میں ہم کامیاب ہوئے ہیں ، وفاقی حکومت ، صوبائی حکومت کی 280 ارب روپے کی مقروض ہے،جعلی وزیراعظم نے کپڑے بیچنے کا کہا لیکن ان کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کے کپڑے خریدے گاکون ؟
محمودخان نے کہاکہ آئی ایم ایف نے واضح کردیا ہے کہ جب تک عمران خان ایگریمنٹ پر دستخط نہیں کرتے تو قرض نہیں دیں گے،انہوں نے کہاکہ جعلی وزیراعظم نے 83 ارکان کی کابینہ بناکر ریکارڈ قائم کردیا ہے انہیں قوم کے خزانے کے ضیاع پر شرم کرنی چاہئے، جعلی وزیراعظم کے پاس صرف ایک ہی راستہ ہے کہ وہ جلد از جلد الیکشن کا اعلان کرے کیونکہ حکومت کر نا ان کے بس کی بات نہیں اور اب یہ عوام ہی فیصلے کریں گے کہ کون اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتا ہے ۔